برلن۔ جرمنی میں سن 1992 کے بعد مہنگائی کی شرح اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ ایندھن اور ہیٹنگ کی بلند قیمتوں نے تقریباً تین دہائیوں میں پہلی بار نومبر میں جرمن افراط زر کی شرح کو پانچ فیصد سے اوپر دھکیل دیا ہے۔ وفاقی شماریاتی دفتر کے مطابق اشیا اور خدمات کی قیمتوں میں گزشتہ ایک سال کے مقابلے میں 5.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ تاہم زیادہ تر ماہرین کا خیال ہے کہ افراط زر کی یہ شرح اب اپنے عروج پر ہے اور آئندہ مہینوں میں اس میں کمی واقع ہو گی۔ حالیہ چند روز سے جرمنی میں تیل کی قیمتوں میں بتدریج کمی آنا شروع ہو گی ہے۔