کمپنی کو 40 کروڑ روپئے قانونی اخراجات ادا کرنے بین الاقوامی ٹریبونل کا فیصلہ ۔ حکومت کا فیصلے کے خلاف اپیل پر غور
نئی دہلی ۔ ملک کی بڑی ٹیلیکام کمپنی ووڈا فون نے آج حکومت ہند کے خلاف ایک بین الاقوامی عدالت میں 20,000 کروڑ کے بقایہ جات سے متعلق مقدمہ میں کامیابی حاصل کرلی ہے ۔ ووڈا فون کا کہنا تھا کہ حکومت نے بقایہ جات جو مقرر کئے تھے وہ غیرواجبی تھے ۔ ہیگ میں واقع بین الاقوامی تنازعات کی یکسوئی کرنے والے ٹریبونل نے رولنگ دی کہ حکومت ہند کی جانب سے ووڈا فون پر ٹیکس ذمہ داری عائد کرنا در اصل سرمایہ کاری سے متعلق معاہدہ کی خلاف ورزی ہے جو ہندوستان اور نیدر لینڈ کید رمیان طئے پایا تھا ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ ٹریبونل نے اپنی رولنگ میں کہا ہے کہ حکومت کو ووڈا فون سے بقایہ جات طلب کرنے کا سلسلہ بند کرنا چاہئے اور کمپنی کو 40 کروڑ روپئے ادا کرنے چاہئیں جو قانونی اخراجات کا معاوضہ ہونگے ۔ ووڈا فون کیلئے عدالت میں پیروی کرنے والی نئی دہلی کی ایک فرم کے مینیجنگ پارٹنر انورادھا دت نے بتایا کہ بالآخر ووڈا فون کو انصاف مل گیا ہے ۔ حکومت ہند نے وہ ٹیکس حاصل کرنے کی کوشش کی تھی جسے سپریم کورٹ نے ختم کردیا تھا ۔ بین الاقوامی ٹریبونل نے آج واضح کردیا کہ ایسا کرنا در اصل دونوں ملکوں کے مابین باہمی سرمایہ کاری معاہدہ کی خلاف ورزی ہے ۔ فیصلے کے بعد سرکاری ذرائع نے کہا کہ ٹریبونل نے جو رولنگ دی ہے اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ حکومت ہند پر کوئی ہرجانہ عائد کیا گیا ہے ۔ تاہم یہ اعتراف کیا جاتا ہے کہ حکومت ہند کو ووڈا فون کمپنی کے قانونی اخراجات کا 60 فیصد حصہ کے طور پر 40 کروڑ روپئے ادا کرنے ہونگے اور باقی کا خرچ کمپنی خود برداشت کریگی ۔ علاوہ ازیں حکومت ہند کو اب تک جو ٹیکس وصول کرلیا گیا ہے اسے بھی واپس کرنا ہوگا ۔ حکومت نے اب تک ٹیکس کے طور پر 45 کروڑ روپئے حاصل کرلئے ہیں۔ اب یہ رقم حکومت کو واپس کرنی پڑیگی بشرطیکہ حکومت اس فیصلے کے خلاف اپیل نہ کرنے کا فیصلہ کرے ۔ اس طرح حکومت کو جملہ 85 کروڑ روپئے واپس کرنے ہونگے ۔ سمجھا جا رہا ہے کہ حکومت ہند کے حکام کی جانب سے اس فیصلے کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور حکومت کے قانونی وکلا اس پر غور کرتے ہوئے یہ جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جاسکتی ہے یا نہیں۔ یہ معاملہ 12,000 کروڑ روپئے ٹیکس اور 7,900 کروڑ روپئے سود اور جرمانوں سے متعلق ہے اور یہ تنازعہ 2007 میں شروع ہوا تھا ۔ 2012 میں سپریم کورٹ نے ووڈا فون کمپنی کے حق میں فیصلہ سنایا تھا تاہم بعد میں حکومت نے قوانین میں تبدیلی کردی تاکہ ٹیکس وصولی میں سہولت ہو ۔ اس پر ووڈا فون نے حکومت ہند کے خلاف بین الاقوامی ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی ۔یہ اپیل 2014 میں دائر کی گئی تھی ۔