اسلام آباد۔ 9 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) افغان صدر کے خصوصی قاصد برائے امن نے اُمید ظاہر کی کہ گزشتہ 17 سال سے جس جنگ نے افغانستان کو تباہ و برباد کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور جس کی وجہ سے امریکہ کو ایک کھرب ڈالرس کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، انشاء اللہ 2019ء میں اختتام پذیر ہوجائے گی۔ چہارشنبہ کو اسوسی ایٹیڈ پریس کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے محمد عمر دودازی نے کہا کہ ہم نے 2019ء کو افغانستان کے لئے امن کے سال سے موسوم کیا ہے۔ محمد عمر نے البتہ یہ انتباہ دیا کہ یوں تو طالبان نے امریکہ کے خصوصی امن قاصد زلمے خلیل زاد کے ساتھ بات چیت کے کئی مراحل طئے کئے ہیں تاہم مکمل طور پر امن صرف اسی وقت قائم ہوسکتا ہے جب طالبان راست طور پر افغان حکومت سے بات نہیں کریں گے جس کے لئے اب تک تو طالبان نے انکار ہی کیا ہے۔ یاد رہے کہ زلمے خلیل زاد اس وقت ہندوستان، چین، پاکستان اور افغانستان کے دورہ پر ہیں۔ اس بار شاید وہ قطر نہیں جائیں گے جہاں طالبان کا ایک سیاسی دفتر بھی قائم کیا گیا ہے۔