مرکزمیں علاقائی جماعتیں حکومت تشکیل دیں گی، چندرا بابو نائیڈو کی پیش قیاسی
مچھلی پٹنم ۔/9 اپریل، ( پی ٹی آئی) تلگودیشم پارٹی کے صدر اور آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے منگل کو کہا کہ 2019 میں 1996 جیسی صورتحال کا اعادہ ہونے کا امکان ہے جس میں لوک سبھا انتخابات کے بعد تیسرا محاذبنالیا گیا تھا اور اسی محاذ نے حکومت تشکیل دیا تھا۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ کانگریس بدستور ایک ہی جماعت کی حیثیت سے برقرار رہے گی لیکن وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ فرنٹ کے حلیفوں کو حاصل ہونے والی نشستوں کی تعداد پر منحصر ہوگا۔ بی جے پی کے خلاف متحدہ طور پر مقابلہ کرنے کے لئے ماقبل انتخابات مہا گٹھ بندھن تشکیل دینے کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی کوششوں میں ناکامی سے قطع نظر چندرا بابو نائیڈو نے اپنا یہ سیاسی تخمینہ ظاہر کیا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے پی ٹی آئی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ ’’ 2019 میں 1996 جیسی صورتحال کے اعادہ کا حقیقی امکان ہے اس امکان کو مسترد نہیں کیا جاسکتا ‘‘۔ جے ڈی ایس کے موجودہ سربراہ دیوے گوڑا نے 1996 میں علاقائی جماعتوں کے متفقہ لیڈر کی حیثیت سے یونائٹیڈ فرنٹ حکومت تشکیل دی تھی۔ کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں نے حکومت میں شامل ہوئے بغیر باہر سے تائید کی تھی۔بی جے پی اگرچہ سب سے بڑی جماعت کی حیثیت سے ابھری تھی لیکن اس کو اکثریت حاصل نہیں ہوئی تھی۔چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ موجودہ حکومت کے خلاف شدید عوامی لہر کے سبب بی جے پی لوک سبھا کی 200 سے زائد نشستیں حاصل نہیں کرسکے گی۔ایک سال قبل کسی میں مودی کی مخالفت کرنے کی جرأت نہیں تھی لیکن اب مودی لہر میں بدترین انحطاط پیدا ہوا ہے۔ ان کے خلاف منفی لہر کا آغاز ہوچکا ہے۔ اب سب چھوٹی اور علاقائی جماعتیں بی جے پی سے دوری اختیار کررہی ہیں۔‘‘