۔2027ء میں ہندوستان کو آبادی کے لحاظ سے چین پر سبقت

   

Ferty9 Clinic

رواں صدی کے اختتام تک دنیا کی آبادی میں 11 بلین سے زائد ہوجائے گی
نئی دہلی۔ 18 جون (سیاست ڈاٹ کام) 2050ء تک دنیا 9.7 ارب انسانوں کا مسکن بن جائے گی اور 2100 تک اس کی آبادی 9.7 ارب سے بڑھ کر 11 بلین ہوجائے گی اور ہندوستان کی آبادی 2027ء تک چین کی آبادی سے بڑھ جائے گی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی آبادی امریکہ کی آبادی سے 10 گنا زائد ہوجائے گی۔ اقوام متحدہ نے گزشتہ دو شنبہ کو اپنی ششماہی رپورٹ میں یوروپ اور شمالی امریکہ کو بھی بڑھتی ہوئی آبادی کے خطرے سے آگاہ کردیا ہے۔ انہیں Environment for Europe (EFE) کی رپورٹ کے مطابق آبادی میں اضافہ دو سال قبل جو پیش قیاسی کی گئی تھی۔ اس کے برعکس سست رفتار ہوگا۔ ایسے ممالک جن میں آبادی میں بہت زیادہ اضافے کا مشاہدہ کیا جائے گا۔ ان میں بالترتیب ہندوستان، نائیجیریا، پاکستان، کانگو، ایتھوپیا، تنزانیہ، انڈونیشیا، مصر اور امریکہ شامل ہیں۔ تازہ تیار کردہ دستاویز کے لحاظ سے 2019ء میں دنیا کی آبادی میں اضافے کے نکات کو اقوام متحدہ نے اجاگر کیا ہے اور بتایا ہے کہ آئندہ 30 سال میں دنیا کی موجودہ آبادی میں تقریباً 2 بلین کا اضافہ ہوگا اور عمر رسیدہ افراد کی آبادی بھی بڑھے گی۔ اس کے مدت حیات میں اضافہ ہوگا اور انسانی زرخیزی میں کمی ہوگی۔ اقوام متحدہ نے 2017ء کی اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ 2050ء تک کرہ ارض کی آبادی 9.8 بلین تک پہنچ جائے گی اور 2100ء تک 11.2 بلین کو چھونے لگے گی۔ اس تناظر میں اس رپورٹ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ 2050ء میں دنیا کی 16% آبادی کی عمر 65 سال سے زائد ہوگی۔ جبکہ فی الحال اس زمرے کا اوسط 9% ہے۔ خطہ وار اعداد و شمار کے لحاظ سے یوروپ اور شمالی امریکہ میں 65 سال کی عمر کے شہریوں کی تعداد اوسط سے کہیں زیادہ یعنی 25% ہوگی۔ اقوام متحدہ نے آگاہ کیا ہے کہ 2050ء میں طویل العمری کے رجحان کے مطابق 80 سال سے زائد عمر کے لوگوں کی تعداد 426 ملین ہوگی جبکہ اس کے مقابلے میں موجودہ دور میں ان زمرے کی آبادی 143 ملین ہے۔ اس میں اضافہ سے کام کرنے والے افراد کی عمر میں تنزلی واقع ہوگی۔ اس سے سوشیل سکیورٹی نظام پر زبردست دباؤ پڑے گا کیونکہ روزمرہ اجرتیں کمانے والوں کی ادا کردہ رقومات پر انحصار کرکے سوشیل سیفٹی کا پروگرام تیار کرنا ہوگا۔ 2019ء اور 2050ء کے درمیان مذکورہ جائزے کے بموجب موجودہ دنیا کے 55 ممالک کی آبادی میں 1% کمی ہوگی اور ان میں سے 2026ء تک کی آبادی 10% تک گھٹ جائے گی۔ آبادی میں کمی کے اسباب کیلئے رپورٹ میں اس کے کلیدی عنصر آبادی کی منتقلی پر زور دیا گیا ہے جس سے آبادیوں میں تبدیلی واقع ہوگی۔ ان ممالک میں بنگلہ دیش، نیپال اور فلیپائن شامل ہیں جن کے نقل وطن کرنے والے ورکروں کی طلب میں اضافہ ہوگا۔ اس کے برعکس 2010ء اور 2020ء میں بیلاروس، اسٹونیا ، جرمنی، ہنگری، اٹلی، جاپان، روس، سربیا اور یوکرین میں نقل وطن کرنے والوں کا داخلی بہاؤ میں آئے گا اور اموات میں جو پیدائش سے زیادہ ہوں گی، اس کی پابجائی ہوجائیگی۔