۔25سال بعد 11مسلم نوجوان دہشت گردی کے الزامات سے بری

   

ممبئی۔ 28فبروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) دہشت گردانہ معاملات میں بیجا گرفتار 750 مسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے کیلئے مشہور ہندوستانی مسلمانوں کی قدیم و موقر تنظیم جمعیت العلماء ہند ( ارشد مدنی ) کی کوششوں سے آج 25 سالوں کے طویل انتظار کے بعد 11مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزامات سے ناسک کی خصوصی ٹاڈا عدالت نے بری کیا ۔ عدالت نے ملزمین کو ناکافی ثبوت اور تحقیقات کے دوران ٹاڈا قانون کے رہنمایانہ اصولوں کی دھجیاں اڑانے کو بنیاد بناکر ملزمین کو باعزت بری کردیا ۔ آج جیسے ہی خصوصی ٹاڈا جج ایس کھاتی نے مقدمہ کا فیصلہ سنایا ملزمین نے راحت کی سانس لیں اورخدا کا شکریہ ادا کیا کیونکہ گذشتہ کل ہی فیصلہ آنا تھا لیکن دن بھر فیصلہ لکھنے کا عمل چلتا رہا اور آج بھی شام پانچ بجے تک فیصلہ نہ ہونے پر ، تفصیلی فیصلہ جلد ہی ملزمین اور وکلاء کو دستیاب ہوگا کیونکہ ابھی فیصلہ کی نقول تیار کی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ 28مئی 1994ء کو تحقیقاتی ایجنسی نے مہاراشٹرا اور ملک کے دیگر صوبوں کے مختلف شہروں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ 11مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 153(A) ، 120(B) اور ٹاڈا قانون کی دفعات 4(1)(4)3 ، 3(4)(5) کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بابری مسجد کی شہادت کا بدلہ لینا چاہتے تھے جس کے لئے انہوں نے کشمیر جاکر دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کی ٹریننگ حاصل کی تھی ۔ تحقیقاتی ایجنسی نے ملزمین جمیل احمد عبداللہ خان ، محمد یونس ، محمد اسحاق ، فاروق خان ،نذیر خان ، یوسف خان ،گلاب خان ، ایوب خان ،اسمعیل خان ، وسیم الدین ، شمش الدین ، شیخ شفیع ، شیخ عزیز ، اشفاق سید مرتضی میر، ممتاز سید مرتضی میر ، محمد ہارون ،محمد بفاتی اور مولانا عبدالقدیر جیبی کو بھساول الجہادی نامی تنظیم کا کارکن بتایا تھا ۔