۔325کمسن بچوں کو محنت مزدوری سے بچالیا گیا

,

   

لاپتہ بچوں کی تلاش، گداگری و محنت سے نجات کیلئے سٹی پولیس کا ’ آپریشن اسمائیل ‘
حیدرآباد۔ 28 جنوری (سیاست نیوز) کمشنر پولیس حیدرآباد انجنی کمار نے کہا کہ لاپتہ بچوں کی بازیابی اور انہیں بچانے کیلئے آپریشن اسمائیل کا جاریہ سال شروع کیا گیا۔ اس آپریشن کے ذریعہ کئی بچوں کو بچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی ہدایت پر یکم جنوری کو آپریشن اسمائیل دونوں شہروں میں شروع کیا گیا تھا اور اس آپریشن کے لئے پولیس کی 17 خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔ پولیس نے اب تک 325 بچوں بشمول 11 لڑکیاں کو بچایا ہے جنہیں چوڑیاں تیار کرنے والے کارخانوں، بیکریز، میکانک شاپس، ویلڈنگ شاپس، ٹفن سنٹر وغیرہ میں ملازمت پر رکھا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بازیاب کئے گئے 53 بچوں کو ریسکیو ہوم منتقل کیا گیا ہے جبکہ 272 بچوں کو ان کے والدین کے حوالے کردیا گیا۔ 7 بچے جو 10 سال سے کم عمر کے ہیں، 38 بچے 11 تا 14 سال عمر کے درمیان ہے، اور 280 بچے 14 تا 18 سال کے درمیانی عمر کے ہیں۔ اس آپریشن کے ذریعہ پولیس نے مختلف تجارتی اداروں اور کارخانوں کے مالکین کے خلاف 14 مقدمات درج کئے ہیں اور ان پر 6 لاکھ 75 ہزار روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ انجنی کمار نے کہا کہ بچائے گئے بچوں کا تعلق تلنگانہ کے علاوہ آندھرا پردیش، بہار، جھارکھنڈ، اترپردیش اور نیپال سے ہے۔ بازیاب کئے جانے والے بچوں سے متعلق تفصیلات کیلئے پولیس نے ’’درپن ایپ‘‘ کا بھی استعمال کیا اور تین بچوں کو پولیس نے یہاں کے اسکول میں شریک کروایا۔ ایک 10 سال کا کم عمر لڑکا جو الیکٹریکل شاپ میں نوکری کیا کرتا تھا، نے اسکول جانے کی خواہش ظاہر کی جس پر گولکنڈہ پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر رفیع الدین نے اس لڑکے کی تعلیم کی ذمہ دار لے لی اور اسے ٹپہ چبوترہ کے اسکول میں شریک کروایا۔