سرینگر۔28 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) کورونا قہر کے بیچ وادی کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ خدمات پر جاری پابندی سے طلبا کے مشکلات تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں۔ محکمہ داخلہ نے یونین ٹریٹری میں 2 جیموبائل انٹرنیٹ خدمات جاری رکھنے میں 11 مئی تک توسیع کی ہے ۔ متعلقہ محکمہ کی طرف سے جاری ایک حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ فیلڈ ایجنسیوں نے پاکستان کی طرف سے جنگجوئوں کے بھرتی عمل اور دراندازی کی کوششوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جس کا انحصار تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات پر ہے ۔مختلف ملکی و غیرملکی یونیورسٹیوں کے آن لائن کورسز میں داخلہ لینے والے طلبا کا کہنا ہے کہ وہ سست رفتار موبائل انٹرنیٹ خدمات کی وجہ سے آن لائن کلاسز لینے سے قاصر ہیں۔وادی کے طلبا کا کہنا ہے کہ ایک طرف یہاں لاک ڈاؤن کے دوران بچوں کو گھروں میں بیٹھ کر ہی آن لائن پڑھنے کو کہا جاتا ہے تو دوسری طرف 4جی موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بحال نہیں کیا جارہا ہے جس سے طلبا کو گوناگوں پریشانیاں لاحق ہورہی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں 4جی انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کی سب سے زیادہ ضرورت ہے ۔ ایک تو وبا کی وجہ سے اور دوسری لاک ڈاؤن کے دوران طلبا کا گھروں میں ہی محصور ہونے کی وجہ سے ۔طلبا کا کہنا ہے کہ فور جی انٹرنیٹ خدمات کی بحالی سے نہ صرف طلبا کی پریشانیاں دور ہوں گی بلکہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ لوگوں خاص کر صحافیوں کا پیشہ ورانہ کام کاج بھی آسان ہوجائے گا۔
