مجلس وزراء ہی نہیں تو چیف منسٹر کس کے سربراہ ہیں: بی جے پی کا ادعاء
حیدرآباد /8 فروری ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ میں بی جے پی نے حکمران ٹی آر ایس کی طرف سے اقتدار سنبھالنے کے 50 دن گذرنے کے باوجود مکمل کابینی قائم نہ کئے جانے کو غلط قرار دیا اور دعوی کیا کہ دستوری اصولوں نے مجلس وزراء کے عاجلانہ قیام پر زور دیا ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان کرشنا ساگر راؤ نے کہا کہ’’ کوئی کابینی نہیں ہے ۔ سرکاری عہدیادروں کی طرف سے حکومت چلائی جارہی ہے ۔ یہ ایک یا دو دن کی تاخیر نہیں ہے ۔ چیف منسٹر کے سی آر ( کے چندر شیکھر راؤ ) کے اقتدار سنبھالنے کے بعد چار دن نہیں 50 دن ہوگئے ہیں ‘‘ ۔ کرشنا ساگر راؤ نے کہا ہے کہ ہندوستان میں یہ نیا ریکارڈ ہے ۔ تقریباً دو ماہ سے مکمل کابینہ نہیں ہے ۔ تلنگانہ کیلئے یہ باعث شرم ہے ‘‘ ۔ بی جے پی ترجمان نے کہا کہ حکومت کا مطلب مجلس وزراء ہوتا ہے ۔ اسمبلی کا مطلب مجلس وزراء ہوتا ہے ۔ چیف منسٹر ہی مجلس وزراء کے سربراہ ہوتے ہیں ۔ اگر مجلس وزراء ہی نہیں ہے تو وہ ( چیف منسٹر ) پھر کس کے سربراہ ہوتے ہیں ۔ یہ رویہ جمہوریت کی توہین کا مترادف ہے ۔ کرشنا ساگر راؤ نے کہا کہ اگر بہ عجلت ممکنہ ایک مکمل کابینہ تشکیل نہ دی گئی تو بی جے پی اس ضمن میں صدر جمہوریہ اور گورنر سے نمائندگی کرے گی ۔ گورنر کو چاہئے کہ چیف منسٹر کو طلب کرتے ہوئے مکمل کابینہ کی تشکیل کی ہدایت دیں ۔