آر ٹی آئی سوال کے جواب میں انکشاف ۔ فہرست میں میں بی جے پی کے کئی ’’ دوست ‘‘ شامل ۔ راہول گاندھی کا رد عمل
نئی دہلی 28 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) قومی بینکوں نے تکنیکی اعتبار سے 50 قرض نادہندگان کے 68,607 کروڑ روپئے معاف کردئے ہیں۔ ان میں کچھ کمپنیاں ایسی بھی ہیں جو ملک سے فرار میہول چوکسی اور وجئے مالیا کی بھی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ 30 ستمبر 2019 تک یہ قرض معاف کردئے گئے ۔ ریزرو بینک کی جانب سے ایک آر ٹی آئی سوال ے جواب میں یہ بات بتائی گئی ۔ آر ٹی آئی سوال کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ ہیروں کے مفرور تاجر میہول چوکسی کی کمپنی گیتانجلی جیمس کے سب سے زیادہ 5,942 کروڑ روپئے معاف کئے گئے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر آر ای آئی ایگرو کمپنی ہے جس کے 4,314 کروڑ روپئے معاف کئے گئے ہیں۔ اسی طرح روٹو میک گلوبل پرائیوٹ لمیٹیڈ کے 2,850 کروڑ روپئے اور کیوڈوس کیمی لمیٹیڈ کے 2,326 کروڑ روپئے معاف کئے گئے ہیں۔ روچی سویا انڈسٹریز لمیٹیڈ کے 2012 کروڑ روپئے معاف کئے گئے ہیں۔ وجئے مالیا کی کنگ فشر ائرلائینز اس فہرست میں نویں نمبر پر ہے اور اسکے 1943 کروڑ روپئے معاف کردئے گئے ہیں۔ فار ایور پریشئیس جیولری اور ڈائمنڈ پرائیوٹ لمیٹیڈ کے 1,962 کروڑ روپئے معاف کردئے گئے ہیں۔ اسی طرح دکن کرانیکل ہولڈنگس لمیٹیڈ کے 1915 کروڑ روپئے کی معافی ہوئی ہے ۔ میہول چوکسی کی فرم گیلی انڈیا لمیٹیڈ اور نکشترا برانڈز کے بھی 1,447 کروڑ اور 1109 کروڑ روپئے بھی معاف کئے گئے ہیں۔ وکرم کوٹھاری کی روٹومیک اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے ۔ ریزرو بینک کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات میں یہ انکشاف ہوئے ہیں۔ وکرم کوٹھاری اور ان کے فرزند راہول کوٹھاری کو سی بی آئی نے بینک لون دھوکہ دہی معاملہ میں گرفتار کرلیا ہے ۔
واضح رہے کہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے حکومت سے گذشتہ پارلیمنٹ سشن میں کہا تھا کہ وہ ایسے 50 بینک لون دھوکہ بازوں کی فہرست جاری کرے جو سب سے زیادہ قرض باقی ہیں۔ اس پر لوک سبھا میں کافی ہنگامہ ہوا تھا ۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے اپنے جواب میں کہا کہ اب ملک کے 50 بینک لون دھوکہ بازوں کی فہرست پیش کی جا رہی ہے اور ان کے جو قرضہ جات معاف کئے گئے ہیں ان کو بھی پیش کیا جا رہا ہے ۔ ریزرو بینک نے کہا کہ آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کے مطابق بیرونی ممالک سے تعلق رکھنے والے قرض دہندگان سے متعلق اطلاعات کو عام نہیں کیا جاسکتا ۔ ریزرو بینک نے آر ٹی آئی سوال کے جواب میں کہا کہ اگر بینکوں اور ریزرو بینک کی جانب سے فراہم کردہ ڈاٹا کا خبروں کی ترسیل کرنے والے اداروں کی جانب سے بیجا استعمال کیا جاتا ہے اور غلط رپورٹنگ کی جاتی ہیں تو اس کیلئے بینکس ذمہ دار نہیں ہونگے ۔ کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اس اقدام پر اپنے رد عمل میں کہا کہ انہوں نے پارلیمنٹ اجلاس ہی میں حکومت سے ان قرض نادہندگان کی فہرست بتانے کو کہا تھا لیکن وزیر فینانس نے اس سے انکار کردیا تھا ۔ اور اب ریزرو بینک نے فہرست جاری کردی ہے جس میں نیرو مودی ‘ میہول چوکسی اور کئی بی جے پی کے دوست شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پارلیمنٹ سے حقیقت کو چھپانے کی کوشش کی گئی تھی ۔ کانگریس ترجمان رندیپ سرجیوالا نے بھی اس پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔
