۔500 تا600 مسافرین کی گنجائش کے ساتھ میٹرو چلانا مشکل

,

   

سماجی دوری پر عمل آوری بھی ضروری، حکومت کوعنقریب رپورٹ پیش کرنے میٹرو ریل کا فیصلہ

حیدرآباد۔13مئی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں عوامی نظام حمل و نقل کے احیاء کے لئے حکومت کی جانب سے طلب کی گئی تجاویز کے بعد آرٹی سی کے علاوہ اب حیدرآباد میٹرو ریل کی جانب سے بھی حکومت کو تجاویز کی روانگی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ اندرون ایک ہفتہ حیدرآباد میٹرو ریل کے عہدیداروں کی جانب سے رپورٹ تیار کرتے ہوئے حکومت کو روانہ کردی جائے گی۔ ریاستی حکومت کی جانب سے آمدنی کے علاوہ عوام کو سہولتوں کی فراہمی کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے تحت عوامی ذرائع حمل و نقل کے احیاء پر غور کیا جائے رہا ہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد میںمیٹرو ریل کے احیاء کے سلسلہ میں جن تجاویز پر غور کیا جا رہاہے ان میں ٹرین میں مسافرین کی تعداد کو 500تا600 کی حد تک محدود کرنے کے علاوہ اسٹیشن پر سماجی فاصلہ کی برقراری کے ساتھ کسی شئے کو ہاتھ لگائے بغیر فراہم کی جانے والی خدمات کو یقینی بنانے پر زور دیا جا رہا ہے ۔ حیدرآباد میٹرو ریل کے عہدیداروں کی جانب سے اس بات کا جائزہ لیا جا رہاہے کہ اگر ٹرین میں مسافرین کی تعداد کو کم کرتے ہوئے سماجی فاصلہ کو لازمی کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میںکتنے نقصانات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بتایاجاتا ہے کہ ماہرین نے حیدرآباد میٹرو ریل کی آمدنی میں 70 فیصد تک کمی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرین میں 500تا600 مسافرین کو ہی سوار ہونے کی اجازت دی جاتی ہے تو ایسی صورت میں حیدرآباد میٹرو ریل کو نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان نقصانات کی پابجائی کے لئے کوئی اور راستہ نہیں ہے۔