جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء پر بلااشتعال حملہ کا الزام :رپورٹ ، پرنیتی کی علحدگی کی خبر افواہ :حکومت
جئے پور ۔ /22 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوٹ نے آج کہا کہ ’’مودی جی ‘‘ آپ کو سننا چاہئیے ۔ 9 ریاستوں نے یہ بات کہی ہے ۔ یہاں تک کہ آپ کے شرکاء چیف منسٹر بہار اور چیف منسٹر اڈیشہ جنہوں نے پارلیمنٹ میں آپ کی تائید کی تھی کہہ رہے ہیں کہ وہ قومی رجسٹر برائے شہریان نافذ نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اعلان کرنا چاہئیے کہ نہ تو این آر سی اس کی موجودہ شکل میں اور نہ شہریت قانون نافذ کیا جائے گا ۔ مذہب کی بنیاد پر عوام کو تقسیم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے وشال بھردواج نے کہا کہ موجودہ صورتحال جو ملک میں پائی جاتی ہے سنگین ہے ۔ عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا جارہا ہے ۔ یہ وہ ہندوستان نہیں ہے جس میں میں پلا بڑھا ہوں ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پر ایک کارٹون بھی شائع کیا اور حکومت پر ملک کے مختلف علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرنے کیلئے تنقید کی ۔ خواتین و اطفال کی ترقی کے محکمہ حکومت ہریانہ کے ترجمان نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ پرنیتی چوپڑہ نے طلباء پر تشدد کے خلاف جو مخالف سی اے اے احتجاج میں شامل تھے کہا کہ ’’یادداشت مفاہمت برائے 1 سال اپریل 2017 ء تک ‘‘ دستخط کی گئی ہے ۔ ہریانہ کے کانگریس قائدین ریاستی حکومت پر پرنیتی کی مبینہ طور پر ’’بیٹی بچاؤ ، بچاؤ پڑھاؤ‘‘ کی برانڈ ایمبیسیڈر کے عہدہ سے ان کی علحدگی کی خبر ایک افواہ ہے ۔