10 سال تک پسماندہ طبقات کو نظرانداز کرنے والوں کی جھوٹی ہمدردی

   

پارٹی میں گرتے امیج کو بچانے کویتا کی کوشش، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ کا الزام
حیدرآباد 2 جنوری (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے پسماندہ طبقات کے مسائل پر بی آر ایس رکن کونسل کویتا کی جانب سے دھرنے کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ اُنھوں نے کہاکہ جس پارٹی نے 10 سال تک پسماندہ طبقات کو نظرانداز کیا وہ آج مگرمچھ کے آنسو بہارہی ہے۔ 10 سال تک اقتدار میں رہنے کے باوجود پسماندہ طبقات کی بھلائی کا خیال نہیں آیا۔ پسماندہ طبقات کی ترقی کے لئے درکار فنڈس جاری نہیں کئے گئے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس دور حکومت میں ہمیشہ پسماندہ طبقات کی بھلائی کے اقدامات کئے گئے۔ اُنھوں نے کہاکہ مجالس مقامی میں بی سی طبقات سے ناانصافی کے لئے بی آر ایس ذمہ دار ہے۔ مہیش کمار گوڑ نے کہاکہ شراب اسکام میں ملوث ہونے کے بعد پارٹی میں اپنی اہمیت کو خطرہ محسوس کرتے ہوئے بی سی طبقات کے نام پر کویتا اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کی کوشش کررہی ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اندرا پارک پر دھرنے سے قبل کویتا کو بی آر ایس دور حکومت میں پسماندہ طبقات سے ناانصافی پر وضاحت کرنی چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ پردیش کانگریس کمیٹی کے عہدہ پر میرا تقرر خود اِس بات کا ثبوت ہے کہ کانگریس پارٹی پسماندہ طبقات کو کس حد تک اہمیت دیتی ہے۔ اُنھوں نے سوال کیاکہ کیا بی آر ایس کے صدر کے عہدہ پر پسماندہ طبقات کے قائد کا تقرر ممکن ہے؟ اُنھوں نے کہاکہ بی سی طبقات سے کئے گئے وعدے کے مطابق کانگریس نے مجالس مقامی میں 42 فیصد تحفظات کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے طبقاتی سروے کا اہتمام کیا گیا۔ پسماندہ طبقات کے تحفظات میں اضافہ کے بعد پنچایتوں اور میونسپلٹیز میں 23973 بی سی طبقات کے نمائندوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ پسماندہ طبقات کی ترقی کے لئے حکومت نے بی سی کارپوریشن کو مناسب فنڈس جاری کئے ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے بی سی طبقات کی بھلائی پر بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت اور کانگریس کے ایک سالہ دور میں کئے گئے اقدامات پر کھلے مباحث کا چیلنج کیا۔ 1