واشنگٹن : 30اکٹوبر ( یو این آئی ) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد چین پر عائد ٹیرف میں 10 فیصد کمی کا اعلان کر دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق، ٹرمپ نے بتایا کہ ٹیرف 57 فیصد سے کم ہو کر 47 فیصد کر دیا گیا ہے، جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ٹرمپ نے ملاقات کو ”انتہائی مثبت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور چین کے درمیان متعدد اہم امور پر اتفاق ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک نے سویابین کی خریداری دوبارہ شروع کرنے اور نایاب معدنیات کی تجارت میں رکاوٹیں ختم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔امریکی صدر نے اعلان کیا کہ وہ آئندہ سال اپریل میں چین کا دورہ کریں گے، جس کے بعد صدر شی جن پنگ امریکہ کا دورہ کریں گے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکہ اور چین مل کر یوکرین کے معاملے پر تعاون کریں گے، تاہم تائیوان پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ٹرمپ نے یہ بھی اشارہ دیا کہ دیگر ممالک کی طرح امریکہکے لیے بھی نیوکلیئرہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنا مناسب ہوگا، تاہم ٹیسٹنگ سائٹس کے بارے میں حتمی فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔
ٹرمپ کا ایٹمی تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
واشنگٹن : 30 اکٹوبر ( ایجنسیز ) ٹرمپ کے مطابق، دنیا میں امریکہ کے پاس سب سے زیادہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں، روس دوسرے نمبر پر ہیامریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے فوج کو فوری طور پر جوہری ہتھیاروں کی ٹیسٹنگ شروع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں سابق صدر نے کہا کہ انہوں نے محکمہ جنگ کو ہدایت کی ہے کہ نیوکلیئر ہتھیاروں کی جانچ کا عمل فوراً شروع کیا جائے تاکہ امریکا اپنے حریف ممالک کے برابر کھڑا ہو سکے۔ٹرمپ کے مطابق، دنیا میں امریکا کے پاس سب سے زیادہ ایٹمی ہتھیار موجود ہیں، روس دوسرے نمبر پر ہے جبکہ چین آئندہ پانچ برسوں میں امریکہکے برابر آ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہکسی بھی ملک سے پیچھے نہیں رہ سکتا اور قومی سلامتیکیلئینیوکلیئر ٹیسٹنگ ناگزیر ہو چکی ہے۔ٹرمپ نے مزید کہا کہ دیگر ممالک اپنے ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، اس لیے امریکہکے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ اپنی دفاعی تیاریوں کو جدید بنائے۔ ان کے اس بیان نے عالمی سطح پر تشویش کی نئی لہر پیدا کر دی ہے اور ماہرین نے ممکنہ نیوکلئیر اسلحہ کی دوڑ پر خبردار کیا ہے۔