10 گرام سونا 1,12,800 روپئے ہوگیا

   

l بیٹی کی شادی کیلئے زیورات کی خریداری اب خوشی نہیں بڑا امتحان
l سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر ، 10 برسوں میں تین گناہ اضافہ

حیدرآباد /10 ستمبر ( سیاست نیوز ) سونا ہمیشہ دولت ، وقار کی علامت سمجھا جاتا ہے ۔ شادی بیاہ ہو یا تہوار و دیگر تقاریب زیورات کے بغیر خوشیوں کا تصور ادھورا سا لگتا ہے مگر موجودہ حالات میں سونے کی قیمتوں میں زبردست اضافہ نے ان خوشیوں پر جیسے غم کے بادل چھادئے ہیں۔ سونے کی قیمت نے ایک بار پھر سارے ریکارڈس توڑتے ہوئے ایک نیا ریکارڈ بنایا ہے۔ 10 گرام 24 کیرٹ سونا 1,12,800 روپئے کی بلند ترین سطح کو چھو گیا ہے جبکہ 22 کیرٹ سونا بھی ایک لاکھ روپئے سے زیادہ ہوگیا ہے۔ سونے کی قیمتوں میں تاریحی اضافہ نے غریب اور متوسط گھرانوں پر مالی بوجھ ڈال دیا ہے ۔ والدین کیلئے اپنی بیٹی کی شادی کرنا کسی امتحان سے کم نہیں ہے ۔ گذشتہ 10 سال سے سونے کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہاہے ۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 2013 میں دس گرام 24 کیرٹ سونا اوسطاً 29 ہزار میں دستیاب تھا ۔ 2020 تک یہ قیمت 50 ہزار روپے تک پہونچ گئی اور اب 2025 میں ایک لاکھ 12 ہزار سے بھی اوپر جاچکی ہے ۔ یعنی محض ایک دہائی میں سونے کی قیمت میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ اگرچہ کے سرمایہ کاروں کیلئے نفع بخش ثابت ہوا لیکن عام لوگوں کی زندگیوں پر بھاری بوجھ ڈالا گیا ہے ۔ موجودہ حالات میں سونے کی بلند ترین قیمتوں نے غریب اور متوسط طبقہ کے گھرانوں کی نیندیں اڑادی ہیں۔ گذشتہ 10 برسوں میں سونے کی بڑھتی قیمتوں نے والدین کے خواب اور بیٹیوں کی حسرتوں کو ایک کڑے امتحان میں ڈال دیا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2014 میں سونے کی قیمت 24,500 روپئے فی تولہ تھی ۔ 2015 میں 26,000 ، 2017 میں 29,600 ، 2018 میں 31,500، 2019 میں 35,000 ، 2020 میں 48,000 ، 2021 میں 54,000 ، 2022 میں 58,000 ، 2023 میں 60,000 ، 2024 میں 90,000 ، 2025 میں 1,12,800 روپئے تک پہونچ گئی ہے۔ سب سے زیادہ 40.3 فیصد اضافہ 2025 میں ہوا ۔ 2020 اور 2024 کے درمیان میں بھی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ۔ یہ اعداد و شمار مستند ہیں کیونکہ آل انڈیا صرافہ اسوسی ایشن اور میڈیا رپورٹس میں شائع ہوئے ہیں۔ قیمتوں میں شہر یا کاروباری دن کے حساب سے تھوڑا بہت فرق ہوسکتا ہے۔ اگر یہی رحجان برقرار رہا تو ممکن ہے آئندہ برسوں میں شادیوں میں سونے کے بجائے دیگر متبادل طریقے اختیار کئے جاسکتے ہیں۔ عوام برھتی ہوئی سونے کی قیمتوں کے آگے بے بس نظر آرہے ہیں۔ مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی غیر یقینی حالات، ڈالر کے مقابلے روپئے کی کمزوری اور مرکزی بینکوں کی بڑھتی ہوئی طلب نے سونے کے محفوظ سرمایہ کاری (Safe Haven Asset) میں تبدیل کردیا ہے ۔ محض ایک دہائی میں سونے کی قیمتوں میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ سونا ایک محفوظ اثاثہ ہے۔ مگر عام خاندانوں کیلئے یہ بہت بڑا مالی بوجھ ہے ۔ ہمارے معاشرے میں زیور صرف زیبائش نہیں بلکہ عزت اور رواج کی علامت سمجھے جاتے ہیں ۔ بیٹی کی رخصتی سونے کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی ہے ۔ بڑھتی قیمتوں کے باعث کئی خاندان مجبور ہیں اور قرض لے کر یہ رسم پوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 2