صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی کا دعویٰ ، کے سی آر کو شکست کا یقین، اقتدار ملنے پر کارکنوں کیلئے فلاحی اسکیمات
حیدرآباد۔28 ۔ فروری (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے کہا کہ 100 پرشانت کشور اور پرکاش راج بھی آجائیں لیکن کانگریس کو اقتدار میں آنے سے روک نہیں پائیں گے۔ آئندہ 12 ماہ بعد تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت ہوگی۔ سکندرآباد لوک سبھا حلقہ میں کانگریس کی رکنیت سازی مہم جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر نے شکست کو تسلیم کرتے ہوئے پرکاش راج اور پرشانت کشور کو مدد کیلئے طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کا زوال یقینی ہے اور تلنگانہ میں 80 لاکھ رکنیت سازی کے ذریعہ کانگریس 90 اسمبلی نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نلگنڈہ ضلع میں سب سے زیادہ 4 لاکھ 30 ہزار کانگریس کی رکنیت سامی ہوئی ہے جبکہ سکندرآباد لوک سبھا حلقہ میں سب سے کم 47 ہزار رکنیت سازی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ پدا پلی پارلیمانی حلقہ دوسرے نمبر پر رہا۔ تلنگانہ میں جملہ 38 لاکھ رکنیت سازی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو قائدین ہر بوتھ پر 100 رکنیت سازی میں ناکام رہیں گے ، انہیں عہدوں سے محروم ہونا پڑے گا۔ جو کارکن محنت کریں گے ، انہیں مناسب مقام دیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے مدد کیلئے بہار سے پرشانت کشور کو طلب کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس برسر اقتدار آنے پر تمام اسکیمات کارکنوں کیلئے ہوں گی۔ اندرماں ہاؤزنگ ، پنشن اور ملازمتیں رکنیت سازی حاصل کرنے والوں کو دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد عوام سے زیادہ کے سی آر خاندان کا بھلا ہوا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بہار کے گروہ واری قائدین کو تلنگانہ منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ تلنگانہ میں سومیش کمار ، اروند کمار ، سندیپ سلطانیہ ، رجت کمار آئی اے ایس اور انجنی کمار آئی پی ایس کا تعلق بہار سے ہے۔ تلنگانہ میں مقامی آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروںکو نظرانداز کردیا گیا ہے ۔ اے آئی سی سی کے سکریٹری بوس راجو نے سکندرآباد اور حیدرآباد پارلیمانی حلقوں کے قائدین کو رکنیت سازی مہم پر توجہ دینے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ سکندرآباد سے بہتر حیدرآباد پارلیمانی حلقہ میں رکنیت سازی ہوئی ہے جبکہ وہاں پارٹی کا موقف کسی قدر کمزور ہے۔ انہوں نے رکنیت سازی پر توجہ نہ دینے والے قائدین کو عہدوں سے محروم کرنے کا انتباہ دیا۔ اے آئی سی سی ترجمان ڈی شراون ، راملو نائک، ڈاکٹر جے گیتا ریڈی ، مہیش کمار گوڑ ، انجن کمار یادو اور دیگر نے مخاطب کیا۔ ر