اطلاع کے بغیر خدمات سے غیر حاضری کا شاخسانہ ، ڈائرکٹر رمیش ریڈی کا انکشاف
حیدرآباد ۔ 24 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : ریاست تلنگانہ کے گورنمنٹ میڈیکل کالجس میں خدمات انجام دینے والے اساتذہ ( پروفیسرس وغیرہ ) کسی اطلاع کے بغیر ڈیوٹی انجام نہ دینے کے باعث انہیں ’ شوکاز نوٹسیں ‘ ( وجہ بتاؤ نوٹسیں ) جاری کی گئیں ۔ اور بتایا جاتا ہے کہ جاری کردہ شوکار نوٹسیں ڈیوٹی انجام نہ دینے والے اساتذہ کو وصولی بھی ہوچکی ہیں ۔ ریاستی ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر رمیش ریڈی کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ دن 30 اساتذہ ( پروفیسرس وغیرہ ) کو مذکورہ نوٹسیں جاری کیے گئے ۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ تعلیمی سال کے آغاز پر ہی 100 سے زائد اساتذہ کو ترقیاں دی گئی تھیں ۔ ان میں بعض اساتذہ تعیناتی کے مقام پر رجوع ہو کر بعد ازاں ڈیوٹی انجام نہیں دے رہے ہیں ۔ لہذا ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے والے تمام اساتذہ کی مکمل تفصیلات میڈیکل کالجس سے طلب کرلی گئیں ۔ جس کی روشنی میں جملہ 30 اساتذہ (پروفیسرس وغیرہ ) ڈیوٹی انجام نہ دینے اور بغیر کسی اطلاع کے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی نشاندہی کی گئی ۔ لہذا ابتداء میں ان تمام 30 اساتذہ کو شوکاز نوٹسیں جاری کی گئیں ۔ اور ان شوکاز نوٹسوں کا کوئی جواب مقررہ مدت میں وصول نہ ہونے کی صورت میں ان غیر حاضر اساتذہ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور ضرورت پڑنے پر ملازمتوں سے بر طرف کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست بھر میں پائے جانے والے گورنمنٹ میڈیکل کالجس کے منجملہ نظام آباد اور عادل آباد کے سوا کہیں بھی اساتذہ ( پروفیسرس وغیرہ ) مقامی طور پر موجود نہ رہنے کی اطلاعات پائی جاتی ہیں ۔ بلکہ 70 فیصد سے زائد اساتذہ ( پروفیسرس وغیرہ ) مقامی طور پر مقیم نہ رہنے کا بھی پتہ چلا ہے ۔ یہاں تک کہ اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ ایک ہی کار میں حیدرآباد سے روزانہ اپنے اپنے میڈیکل کالجوں میں فرائض انجام دے کر شام میں حیدرآباد واپس ہونے کا پتہ چلا ہے ۔ بالخصوص محبوب نگر ، سدی پیٹ ، نلگنڈہ ، سریا پیٹ ، ورنگل کاکتیہ میڈیکل کالج میں اس طرح کی صورتحال بہت زیادہ پائی جاتی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد میں خدمات انجام دینے والے بعض اساتذہ نے ترقیوں کو بھی نظر انداز کر کے حیدرآباد میں ہی مقیم رہنے کو ترجیح دی ہے ۔ اگر ترقی حاصل ہونے پر جہاں کہیں بھی تعینات کرنے پر ان مقامات پر ڈیوٹی کی انجام دہی لازمی ہوجاتی ہے لہذا ترقی حاصل کرنے کے بجائے موجودہ عہدوں پر حیدرآباد میں ہی مقیم رہنے کو ترجیح دی ہے ۔ اسی دوران بتایا جاتا ہے کہ ریاست بھر میں پائے جانے والے تمام گورنمنٹ میڈیکل کالجس کے ہاسٹلس میں صبح 9 تا شام 4 بجے تک برقی سربراہی کو روکدینے کی ریاستی ڈائرکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر رمیش ریڈی نے متعلقہ کالجس کے ہاسٹل انتظامیوں کو ضروری ہدایات دی ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ دو دن قبل عثمانیہ میڈیکل کالج ہاسٹل میں ایک طالب علم کی جانب سے پانی گرم کرنے کا ’ہیٹر ‘ لگا کر بھول جانے کے سبب کمرہ مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوجانے کا واقعہ پیش آیا تھا اور بعض ہاسٹلوں میں طلباء ( میڈیکوز ) گینررس آن کر کے بھول جانے کی اطلاعات کے پیش نظر مذکورہ اوقات میں برقی سربراہی بند کردینے کا فیصلہ کیا گیا ۔۔