اقوام متحدہ نے نوبیل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو 21 ویں صدی کی دوسری دہائی کے لیے دنیا کی مقبول ترین نوجوان قرار دیا ہے۔
ادارے نے صدی کی تیسری دہائی کے آغاز پر جاری اپنی جائزہ رپورٹ میں 2010 سے 2019 کے دوران ملالہ کی خدمات کو سر فہرست رکھتے ہوئے نمایاں انداز میں انہیں پیش کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی نیوز سروس کی جانب سے جاری کیے گئے جائزے میں لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے ملالہ کی کوششوں کا اعتراف بھی شامل ہے۔
ملالہ کے حوالے سے جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم عمری سے ملالہ یوسف زئی لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں آواز بلند کرنے اور طالبان کے مظالم کی نشان دہی کے لیے اپنی منفرد پہچان رکھتی ہیں۔
جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملالہ وادی سوات میں پیدا ہوئیں اور وہیں انہوں نے زندگی کے ابتدائی ایام بسر کیے۔
اکتوبر 2012 میں اسکول سے گھر جاتے ہوئے انہیں طالبان نے فائرنگ کا نشانہ بنایا جس سے ایک گولی ان کے سر میں بھی لگی۔
جائزہ رپورٹ میں انہیں ملنے والے عالمی اعزازت کا بھی نمایاں ذکر موجود ہے جس کے مطابق ملالہ نے کئی اعلیٰ ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔
ملالہ کو ملنے والے اعزازات میں 2014 میں امن کا نوبیل انعام اور 2017 میں اقوام متحدہ کی سفیر برائے امن مقرر ہونا بھی شامل ہیں۔