کمل ناتھ اکثریت ثابت کرنے تیار، گورنر سے ملاقات، مکتوب کی پیشکشی

,

   

بی جے پی پر ارکان اسمبلی کو قید میں رکھنے کا الزام، جمہوریت کو خطرہ لاحق، ارکان کی رہائی کیلئے اثر و رسوخ استعمال کرنے کی درخواست

بھوپال 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر کمل ناتھ نے اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے امتحان کا سامنا کرنے کے لئے آمادگی ظاہر کرتے ہوئے جمعہ کو الزام عائد کیاکہ کانگریس کے ارکان اسمبلی کو بی جے پی اپنی جبری تحویل میں رکھی ہوئی ہے۔ کمل ناتھ نے گورنر لال جی ٹنڈن سے راج بھون پہونچ کر ملاقات کی اور اُنھیں مکتوب پیش کرتے ہوئے بی جے پی پر ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت میں ملوث ہونے اور ارکان اسمبلی کو زبردستی اپنی قید میں رکھنے کا الزام عائد کیا۔ کانگریس کے 22 ارکان اسمبلی کے تین دن قبل استعفوں سے پیدا شدہ بحران کے درمیان کمل ناتھ نے تقریباً 11 بجے دن گورنر سے ملاقات کی اور تین صفحات پر مشتمل مکتوب پیش کیا۔ کانگریس کے ایک ترجمان نے کمل ناتھ کے اس مکتوب کو میڈیا کے حوالہ کیا۔ جس میں اُنھوں نے 16 مارچ کو شروع ہونے والے بجٹ سیشن میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے آمادگی ظاہر کی۔ کمل ناتھ نے 3 اور 4 مارچ کی درمیانی شب سے 10 مارچ تک وقوع پذیر ہونے والے واقعات کا تذکرہ کیا اور کہاکہ ان طوفانی سرگرمیوں کے دوران ارکان اسمبلی کو بھیڑ بکروں کی طرح خریدنے کی قابل مذمت کوششیں کی گئیں۔ کمل ناتھ نے دعویٰ کیاکہ ان حالات میں بذات خود جمہوریت کو ہی خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ اُنھوں نے گورنر سے درخواست کی کہ بنگلور میں حبس میں رکھے گئے کانگریس ارکان اسمبلی کو رہا کروانے کیلئے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کرنے کی درخواست کی۔ کمل ناتھ جن کی حکومت خود ان کی ہی پارٹی کے چند ارکان کی بغاوت کے سبب خاتمہ کے دہانے پر پہونچ گئی ہے، گورنر لال جی ٹنڈن سے ملاقات کے لئے راج بھون پہونچے تھے۔ گورنر جمعرات کی شام لکھنؤ سے بھوپال پہونچے تھے۔ کانگریس ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے گورنر کو ریاست کی سیاسی صورتحال سے واقف کروایا۔ مدھیہ پردیش میں حکمراں کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے 19 باغی ارکان اسمبلی نے جن میں چند وزراء بھی ہیں، بی جے پی کی طرف سے بنگلور کو ایک تفریح گاہ میں بند رکھے گئے ہیں۔ لیکن کانگریس کا یہ ایک ایسا الزام ہے جس کی بی جے پی تردید کرچکی ہے۔ کمل ناتھ نے ان مصدقہ اطلاعات کے درمیان گورنر ٹنڈن سے ملاقات کی کہ کانگریس کے سابق لیڈر جیوتر آدتیہ سندھیا کے قریب سمجھے جانے والے چھ وزراء بنگلور سے بھوپال پہونچ رہے ہیں جو ریاستی اسمبلی کے اسپیکر کو شخصی طور پر اپنے استعفے پیش کردیں گے۔ ان وزراء سے رابطہ کی کوششیں بے سود ثابت ہوچکی ہیں۔ سندھیا نے کانگریس چھوڑنے کے ایک دن بعد چہارشنبہ کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

’مدھیہ پردیش کی سیاست کورونا وائرس سے متاثر‘ : کمل ناتھ
بھوپال 13 مارچ (پی ٹی آئی) مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر کمل ناتھ نے کانگریس کے 22 باغی ارکان کے استعفوں کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے تناظر میں برجستہ طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ’فی الحال مدھیہ پردیش کی سیاست کورونا وائرس سے متاثر ہوچکی ہے‘۔ کمل ناتھ حکومت کا نومبر 2018 ء میں قیام عمل میں آیا تھا لیکن رواں ہفتہ کے اوائل میں ان کی پارٹی کے چند ارکان کی بغاوت کے سبب بحران سے دوچار ہوگئی ہے۔ مدھیہ پردیش میں اس وباء کے خطرات کے بارے میں ایک سوال پر کمل ناتھ نے جواب دیا کہ ’کورونا وائرس تو یہاں پولیٹکس میں ہے… (جس کو) بعد میں دیکھا جائے گا‘۔ چیف منسٹر آج یہاں راج بھون میں گورنر لال جی ٹنڈن سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے۔ کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کی حکومت کو بیدخل کرنے کے لئے بی جے پی کوشش کررہی ہے لیکن بی جے پی اس الزام کو سختی سے مسترد کرچکی ہے۔