صرف 10 ہزارافراد کو ہی ملے گا قرض ؟ کئی چہ میگوئیاں اور افواہیں
حیدرآباد۔24جولائی (سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے 12سال قبل کئے گئے 12 فیصد مسلم تحفظات کا وعدہ تو پورا نہیں کیا لیکن سال گذشتہ وصول کی گئی بینک سے مربوط قرض کی اسکیم میں درخواست داخل کرنے والوں میں 6 فیصد درخواست گذاروں کو ایک لاکھ روپئے کی فراہمی کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے ساتھ انصاف کرنے کی بات کی جا رہی ہے۔حکومت تلنگانہ نے بی سی بندھو کے طرز پر اقلیتوں کے لئے بھی ایک لاکھ روپئے تک کی 100 فیصد سبسیڈی اسکیم کا اعلان تو کردیا ہے لیکن سال گذشتہ تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ذریعہ وصول کی گئی درخواست میں منظورہ درخواستوں کو ہی اس اسکیم کے لئے استعمال کیا جائے گا اور وہی اس اسکیم کے استفادہ کے اہل ہوں گے جنہوں نے سال گذشتہ وصول کی گئی درخواستوں کے دوران درخواست داخل کی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اسکیم کے اعلان کے ساتھ ہی یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ حکومت نے اقلیتوں کے ساتھ انصاف کرنے کے اقدامات کر رہی ہے جبکہ 2لاکھ 16ہزار زیر التواء درخواستوں میں جومنظورہ درخواستوں کی تعداد ہوگی وہ 10ہزار کے قریب ہوگی جنہیں ریاستی حکومت کی جانب سے یہ 1لاکھ روپئے کے 100 فیصد سبسیڈی قرض جاری کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسکیم کے رہنمایانہ خطوط کے مطابق اندرون 2تا3یوم ریاستی حکومت کی جانب سے 100کروڑ روپئے جاری کرتے ہوئے تلنگانہ ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے ذریعہ اجرائی عمل میں لائی جائے گی۔ذرائع کے مطابق اس اسکیم کے لئے درخواستوں کی اجرائی کے معاملہ میں کسی حد کا تعین نہیں کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود یہ کہا جا رہاہے کہ ان منظورہ درخواست گذاروں کو ایک لاکھ روپئے کی اجرائی فوری عمل میں لانے کے اقدامات کئے جائیں گے اور اس کے بعد اس اسکیم کو روک دیا جائے گا۔ ریاستی حکومت تلنگانہ کی جانب سے بی سی بندھو اسکیم کے لئے جو درخواستیں وصول کی گئی ہیں ان کی یکسوئی کے لئے 400کروڑ جاری کئے جاچکے ہیں لیکن استفادہ کنندگان تک یہ رقومات ابھی نہیں پہنچ پائی ہیں۔ ریاستی حکومت ایک لاکھ روپئے کی اسکیم کو اقلیتوں کے لئے بی سی بندھو کے طرز پر اسکیم کے طور پر شروع کی ہے تو حکومت کو چاہئے کہ موجودہ درخواستوں کی یکسوئی کے ساتھ ساتھ نئی درخواستوں کی وصولی کے عمل کا بھی آغاز کرے تاکہ ریاست تلنگانہ میں بسنے والے اقلیتی طبقہ کے غریب خاندان اس اسکیم سے استفادہ کے لئے درخواستیں داخل کرسکیں۔ حکومت اگر 100 فیصدسبسیڈی اسکیم کی نئی درخواستیں وصول کرتی ہے تو ایسی صورت میں نئے درخواست گذاروں کو درخواست داخل کرنے کی سہولت حاصل ہوگی اور حکومت اگلے مرحلہ میں انہیں یہ رقومات جاری کرنے کے اقدامات کرسکتی ہے ۔م