ممبئی ‘ تھانے و سورت میں ہزاروں تارک وطن مزدوروں کا احتجاج

,

   

لاک ڈاون میں توسیع کا اثر

لاک ڈاون کی سنگین خلاف ورزیاں

مرکزی حکومت ذمہ دار : آدتیہ ٹھاکرے

ممبئی میں احتجاجیوں پر لاٹھی چارچ

ممبئی / سورت 14 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر اعظم نریندرمودی کی جانب سے لاک ڈاون میں 3 مئی تک توسیع کے اعلان کے بعد مایوسی کے عالم میں ہزاروں کی تعداد میں تارک وطن مزدور ممبئی ‘ تھانے اور سورت میں سڑکوں پر اتر آئے اور انہیں اپنے آبائی شہروں کو روانہ کرنے کا انتظام کیا جائے ۔ ممبئی میں باندرہ ویسٹ ریلوے اسٹیشن کے باہر ہزاروں کی تعداد میں تارک وطن مزدور جمع ہوگئے اور انہوں نے لاک ڈاون کی سنگین خلاف ورزی کی ۔ باندرہ میں ہزاروں کی تعداد میں جمع ہوتے ہوئے ان تاک وطن مزدوروں نے امکانی طور پر لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا کردیا اور ان کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے پولیس کی جانب سے انہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارچ بھی کیا گیا ۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ سہ پہر تین بجے یہ لوگ جمع ہونے شروع ہوئے تھے اور دو گھنٹوں میں انہیں منتشر کردیا گیا ۔ ان مزدوروں کو تیقن دیا گیا کہ انہیں لاک ڈاون کی برقراری تک رہنے کی جگہ اور غذا فراہم کی جائیگی ۔ ایک ویڈیو بھی اس واقعہ کا وائرل ہوا ہے جس میں پولیس کو ان مزدوروں پر لاٹھی چارچ کرتے دکھایا گیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ بیشتر تارک وطن مزدور اترپردیش ‘ بہار اور اوڈیشہ کے تھے اور یہ لوگ قریبی سلم بستیوں اور دوسرے مقامات پر رہتے ہیں۔ پولیس حکام نے اس وقت راحت کی سانس لی جب اس ہجوم کے باوجود لا اینڈ آرڈر کا کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا ۔ یومیہ اجرت پانے والے یہ مزدور مطالبہ کر رہے تھے کہ انہیں اپنے گھروں کو واپس بھیجنے کا انتظام کیا جائے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے سورت میں ایک پر تشدد مظاہرہ ہوا تھا جہاں ان مزدوروں نے اپنے آبائی مقامات کو روانہ کرنے کے مطالبہ کے ساتھ احتجاج کیا تھا ۔ مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے کہا کہ باندرہ ریلوے اسٹیشن کے باہر جمع ہونے والے مزدوروں کو شائد امید تھی کہ وزیر اعظم بین ریاستی سرحدیں کھولنے کا اعلان کرینگے ۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے انہیں بتایا کہ سرحدیں نہیں کھولی جائیں گی اور صورتحال پر قابو پالیا گیا ۔ مزدوروں کو یہ تیقن دیا گیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ان کے قیام اور ان کے کھانے وغیرہ کا انتظام کیا جائیگا جس کے بعد یہ ہجوم منتشر ہوگیا ۔ وزیر سیاحت مہاراشٹرا آدتیہ ٹھاکرے نے ان مزدوروں کے احتجاج کیلئے مرکزی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ ان مزدوروں کی ان کے آبائی مقام کو روانگی کا کوئی روڈ میاپ تیار کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ قیام و طعام نہیں چاہتے بلکہ اپنے آبائی مقامات کو واپس جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیمپس میں بھی کئی مزدور رہنے اور کھانے سے انکار کر رہے ہیں۔ اس دوران پڑوسی ضلع تھانے کے ممبرا ٹاون میں بھی سینکڑوں کی تعداد میں تارک وطن مزدور سڑکوں پر اتر آئے اور مطالبہ کیا کہ انہیں ان کے آبائی مقامات کو واپس بھیج دیا جائے ۔ ان ورکرس میں اکثریت کا تعلق جھارکھنڈ ‘ بہار ‘ مدھیہ پردیش اور اترپردیش سے تھے جو کرایہ کے مکانات میں رہتے ہیں۔ ان کا دعوی تھا کہ مکان مالکین کی جانب سے ان سے کرایہ طلب کیا جا رہا ہے جبکہ وہ کھانے تک کا انتظام نہیں کر پا رہے ہیں۔ احتجاجی ورکرس سڑکوں پر اتر آئے اور ان کا مطالبہ تھا کہ ریاستی حکومت ان کیلئے ان کے آبائی مقامات کو بھیجنے گاڑیوں کا انتظام کرے ۔ ممبرا پولیس نے احتجاجی ہجوم کو سمجھایا کہ فی الحال ایسا کرنا ممکن نہیں ہے اور پھر انہیں دو گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد منتشر کردیا گیا ۔ عہدیدار نے مکان مالکین سے بھی خواہش کی کہ وہ کرایہ وصولی کو دو ماہ کیلئے ملتوی کردیں کیونکہ یہ ورکرس فی الحال لاک ڈاون کی وجہ سے بیروزگار ہیں اور ان کے پاس کوئی پیسے نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں سورت میں بھی آج شام سینکڑوں تارک وطن مزدور جمع ہوگئے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ انہیں ان کے آبائی شہروں کو بھیج دیا جائے ۔ یہ ورکرس ورچا علاقہ میںجمع ہوئے تھے اور آبائی مقامات کو جانے کا اصرار کر رہے تھے ۔ ایک پولیس عہدیدار نے کہا کہ یہ ورکرس اپنے گھروں کو جانے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔ ہم نے ان سے کہا کہ وہ تحمل سے کام لیں کیونکہ فی الحال ملک بھر میں لاک ڈاون عائد ہے ۔ رکن اسمبلی و وزیر صحت کشور کنانی وہاں پہونچ گئے اور انہوں نے ان ورکرس سے بات چیت کی ۔ یہ ورکرس اوڈیشہ ‘ اترپردیش اور بہار سے تعلق رکھتے تھے ۔ ورکرس نے جمعہ کو سورت میں پرتشدد مظاہرہ کیا تھا ۔
ممبئی : افواہوں کی تحقیقات کا اعلان
اس دوران مہاراشٹرا کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے آج رات اعلان کیا کہ یہ پتہ چلانے کیلئے تحقیقات کا حکم دیدیا گیا ہے کہ تارک وطن مزدوروں کیلئے ٹرینیں شروع ہونے کی افواہ کس نے پھیلائی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ خاطیوں کو سخت سزا دی جائے گی ۔