گریٹر حیدرآباد میں لاک ڈاؤن کے دوبارہ نفاذ کی تیاریاں

,

   

چیف منسٹر کا اعلیٰ سطحی اجلاس، اندرون 2یوم کابینی اجلاس میں فیصلہ۔ دن بھر کرفیو، 2 گھنٹے کی مہلتحیدرآباد : گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کے سی آر حکومت کورونا کیسیس پر قابو پانے کیلئے دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر نے آج پرگتی بھون میں اعلیٰ سطحی اجلاس میں گریٹر حیدرآباد میں بڑھتے کورونا کیسیس کا جائزہ لیا۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ کورونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کیلئے سخت گیر اقدامات کی ضرورت ہے جن میں دوبارہ لاک ڈاؤن کا نفاذ شامل ہے۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ امکانی اقدامات کے سلسلہ میں حکومت کو تجویز پیش کریں۔ اندرون تین یوم ریاستی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کی مدت اور تحدیدات کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔ محکمہ صحت اور ماہرین نے گریٹر حیدرآباد کی صورتحال پر قابو پانے کیلئے 15 دن کے لاک ڈاؤن کی تجویز پیش کی ہے۔ چیف منسٹر دفتر سے جاری کردہ پریس نوٹ کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں لاک ڈاؤن سے متعلق قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ لاک ڈاؤن کے دوران توقع ہے کہ ضروری اشیاء کی خریداری کیلئے عوام کو ایک یا دو گھنٹے کی رعایت دی جائے گی اور پھر مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔ ریل اور فضائی سرویس کو بند کیا جاسکتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر گریٹر حیدرآباد میں وائرس کے پھیلاؤ کی صورتحال پر کافی تشویش میں رہے اور اُنھوں نے عہدیداروں کو ہنگامی طور پر پرگتی بھون طلب کرلیا۔ اندرون 3 یا 4 یوم چیف منسٹر کورونا سے نمٹنے کی حکمت عملی کو قطعیت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اُس وقت تک عہدیدار صورتحال پر نظر رکھیں گے اور حکومت کو امکانی حالات کے بارے میں واقف کرایا جائے گا۔ ماہرین نے پیش قیاسی کی ہے کہ جون کے علاوہ جولائی میں ملک بھر میں کورونا کی شدت برقرار رہے گی۔ عہدیداروں نے اِس بارے میں چیف منسٹر کو واقف کرایا اور وبائی اُمور سے متعلق ماہرین کی تجاویز پیش کی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ وائرس کے پھیلاؤ کے سبب عوام کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ حکومت نے تمام متاثرین کو مناسب طبی امداد فراہم کرنے کے ہرممکن انتظامات کر رکھے ہیں۔ چیف منسٹر نے اجلاس میں سرکاری اور خانگی شعبہ میں علاج کی سہولتوں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ وزیر صحت ای راجندر، وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ، وزیر عمارات و شوارع وی پرشانت ریڈی، چیف سکریٹری سومیش کمار کے علاوہ محکمہ صحت کے عہدیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیر صحت ای راجندر نے بتایا کہ کورونا وائرس کی وباء ملک بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے اور تلنگانہ میں بھی مثبت کیسیس میں اضافہ ہورہا ہے۔ قومی اوسط کے مقابلہ تلنگانہ میں اموات کی شرح کم ہے لہذا عوام کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ کورونا پازیٹیو پائے گئے تمام افراد کیلئے بہتر طبی سہولتوں کا انتظام ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ سرکاری و خانگی ہاسپٹلس کے علاوہ میڈیکل کالجس میں ہزاروں بستروں کو تیار رکھا گیا ۔ شدید متاثر مریضوں کا ہاسپٹلس میں علاج کیا جارہا ہے جبکہ ابتدائی علامات والوں کو گھروں پر علاج کی سہولت دی جارہی ہے۔ اسپیشل چیف سکریٹری میڈیکل اینڈ ہیلت مسز شانتا کماری نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ریاست میں کورونا سے فوت ہونے والوں کی تعداد کافی کم ہے۔ قومی سطح پر اموات کی شرح 3.04 فیصد ہے جبکہ تلنگانہ میں یہ شرح 1.52 فیصد ہے۔ اُنھوں نے بتایا کہ ریاست میں ٹسٹ کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ اجلاس میں جی ایچ ایم سی کی صورتحال کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا اور وزیر صحت نے میڈیکل اینڈ ہیلتھ کے اعلیٰ عہدیداروں اور طبی ماہرین کی جانب سے گریٹر حدود میں 15 دن کے لاک ڈاؤن کی تجویز سے واقف کرایا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ حیدرآباد میٹرو پولیٹن سٹی ہے جس کی آبادی تقریباً ایک کروڑ ہے۔ ملک کے دیگر شہروں کی طرح حیدرآباد میں بھی کیسوں کی تعداد میں اضافہ درج کیا جارہا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کی برخاستگی کے ساتھ ہی عوام نے احتیاطی تدابیر کے بغیر نقل و حرکت شروع کردی جس کے نتیجہ میں وائرس تیزی سے پھیل گیا۔ ٹاملناڈو کے چینائی میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔ ملک کے دیگر شہروں میں بھی لاک ڈاؤن کے دوبارہ نفاذ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ محکمہ صحت نے حیدرآباد میں دوبارہ لاک ڈاؤن کے نفاذ کو عوام کے حق میں بہتر فیصلہ قرار دیا ہے لیکن لاک ڈاؤن کا دوبارہ نفاذ حکومت کیلئے بڑا فیصلہ ہوگا۔ حکومت کی مشنری اور عوام کو اِس کیلئے تیار کرنا پڑے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کے سلسلہ میں تمام متعلقہ افراد کی رائے حاصل کی جائیگی۔ دو تین دن تک صورتحال کا جائزہ لیا جائیگا اور ضرورت پڑنے پر تین یا چار دنوں میں کابینہ کے اجلاس میں لاک ڈاؤن کی تجاویز یا اُس کے متبادل اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے قطعی فیصلہ کیا جائیگا۔