چیف منسٹر تلنگانہ کا دعویٰ، بی جے پی کو 250 نشستیں نہیں ملیں گی، میں آر ایس ایس کے نصاب سے اچھی طرح واقف ہوں، قومی چیانل کو انٹرویو
حیدرآباد ۔ 17۔ مئی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دعویٰ کیا کہ اگر مرکز میں کانگریس کو 125 نشستیں حاصل ہوتی ہیں تب بھی اقتدار انڈیا الائنس کا رہے گا۔ چیف منسٹر نے ایک قومی نیوز ویب سائیٹ کو انٹرویو میں کہا کہ بی جے پی کو 250 سے زائد نشستیں حاصل نہیں ہونگی اور مرکز میں آئندہ حکومت کانگریس زیر قیادت اپوزیشن اتحاد کی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں تشکیل حکومت کیلئے کانگریس کو 125 نشستیں کافی رہیں گی اور انڈیا الائنس میں شامل حلیف جماعتوں کی تائید سے حکومت تشکیل دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کے تیسری بار اقتدار کا امکان نہیں ہے ۔ مودی حکومت سے عوام ناراض ہیں اور بی جے پی کو تیسری مرتبہ اقتدار کا موقع نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی کئی حلیف جماعتیں تشکیل حکومت کیلئے مودی کی تائید کرنے تیار نہیں ہے جبکہ کئی علاقائی پارٹیاں کانگریس کی تائید کا پیشکش کر رہی ہیں۔ اب کی بار 400 پار کے نعرہ پر ریونت ریڈی نے کہا کہ دستور اور تحفظات کو ختم کرنے بی جے پی 400 نشستوں کی اپیل کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس دراصل بی جے پی کی ماں ہے اور آر ایس ایس ایجنڈہ پر حکومت عمل کرتی ہے۔ طلاق ثلاثہ ، دفعہ 370 کی برخواستگی اور شہریت ترمیمی قانون پر عمل آر ایس ایس کا ایجنڈہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک میں کمزور اور پسماندہ طبقات کے تحفظات کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت اور دستور کے تحفظ کیلئے کانگریس کا اقتدار ضروری ہے ۔ ایک سوال پر ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ زمانہ طالب علمی میں آر ایس ایس کی ملحقہ طلبہ تنظیم اے بی وی پی سے وابستہ رہ چکے ہیں، لہذا وہ آر ایس ایس کے نصاب سے اچھی طرح واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی علاقہ میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ ناقابل یقین ہے کیونکہ حکومت نے اس پر آج تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا ہے ۔ چین کی جانب سے ہندوستانی علاقہ پر قبضہ کو برخواست کرنے میں مرکز ناکام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر قائدین کی طرح ان کے بھی سیاسی حریف ہیں لیکن وہ بہتر انداز میں نمٹتے ہوئے اپنا سیاسی سفر طئے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کی ملک کی صورتحال پر گہری نظر ہے اور وہ پد یاترا سے غیر معمولی مقبولیت رکھتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے اڈانی کو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کی اجازت کو حق بجانب قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اڈانی کو تلنگانہ سے کوئی عوامی اثاثہ جات چھیننے کی اجازت نہیں دی اور سرمایہ کاری کے ذریعہ ریاست میں روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مک کی تمام ریاستوں کیلئے وزیراعظم بڑے بھائی کے مماثل ہوتا ہے اور اسی نظریہ کے تحت انہوں نے مودی کو بڑا بھائی کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سطح پر بی آر ایس و قومی سطح پر بی جے پی سے کانگریس کا اصل مقابلہ ہے۔ 1