13 مئی پیر کو 7 بجے سے قبل ہی پولنگ بوتھس پہنچ جائیں ۔ ایک ایک ووٹ کی بڑی اہمیت

   

رائے دہندوں اور انتخابی عملہ کو سہولتیں پہنچانے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کی ہدایات کا خیر مقدم ، عمل آوری عہدیداروں کی ذمہ داری
ووٹرسلپ کی زیراکس کرواکر رکھ لینے کا مشورہ ، اقلیتیں اپنے ووٹوں کا متحدہ استعمال کریں ، سابق پروفیسر مہہ جبین اختر کا بیان
حیدرآباد 7- مئی (راست) سابق پروفیسر مہئہ جبین اخترسابق صدر شعبہ عربی و چیرپرسن عثمانیہ یونیورسٹی’ ڈائریکٹردائرۃ المعارف عثمانیہ یو نیورسٹی ِحیدرآباد نے اپنے بیان میں کہا کہ پیر13 مئی کو ریاست تلنگانہ میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کئی اعتبار سے اہمیت کے حامل ہیں مختلف حلقوں سے ووٹ بیداری مہم چلائی جارہی ہے اورایک ایک ووٹ کی اہمیت سے واقف بھی کرایا جارہا ہے پروفیسر مہہ جبین اختر نے کہاکہ رائے دہی کے دن ہم سب کو اپنے گھروں سے نکلنا اور ووٹ ڈالنا ہوگا اس کو تعطیل کادن یا آرام کا دن نہ سمجھیں بعض کارپوریٹ ادارے رائے دہی کے دن بھی چھٹی نہیں دیتے ایسے اداروں سے وابستہ ملازمیں ووٹ ڈالنے کے لئے اجازت کی درخواست ابھی سے دیدیں اس دن اپنے گھر یا خاندان کے کسی بھی فنکشن کو ٹال دیں اوریہ بیحد ضروری ہے بلکہ یہ ایک دستک ہے جو قدرت اور حالات کی طرف سے ہمیں دی جارہی ہے ۔ ووٹ ڈالنے کو ہم فرض عین سمجھیں تمام ووٹرس 13- مئی کو صبح7 بجے سے قبل ہی پہنچ جائیں پولنگ کا وقت 7 بجے سے شروع ہورہا ہے جو شام 6 بجے ختم ہو جائے گا آخری وقت تک ہر گز ہر گز انتظار نہ کریں اولین وقت میں ووٹ ڈال دینے سے ہم گرمی کی شدت اور ہجوم سے بھی بچ سکتے ہیں ووٹ ڈالنے میں سُستی ‘ کاہلی اور غفلت سے ہمارے مستقبل کے بہت بڑے خسارہ کا اندیشہ ہے ۔ میری ایک اور گزارش یہ ہے کہ رائے دہی کے دن اپنا ناشتہ’ چائے ودیگر کاموں کو 7 بجے صبح سے پہلے مکمل کرلیں یا پھر ووٹ ڈالنے کے بعد ہی ناشتہ کریں – اور یہ بات بھی اہم ہے کہ ہمارے ووٹوں کا بٹوارہ نہ ہو سب اقلیتیں آپس میں مشاورت کرتے ہوئے ایک ہی پارٹی کو ووٹ دیں الگ الگ امیدوار کو ووٹ دینے سے فرقہ پرستوں کو تقویت ملتی ہے اور ایسا ہر گز ہونے نہ دیں اپنے گھروں ‘ عبادتگاہوں ‘ خاندان ‘ محلوں میں یہ فیصلہ کرلیں کہ ہم سب ایک ہی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیں گے اس سلسلہ میں اپنی اپنی ذاتی رائے اور رنجشوں کو اہمیت نہ دیں بلکہ ملک اور قوم کے مفاد میں ووٹ دیں یہ بات بھی اچھی طرح ذہن نشین ہونی چاہئیے کہ تدبیر کے ذریعہ ہی تقدیر سنورتی ہے غافلوں کی خدابھی مدد نہیں کرتا ۔ حیدرآباد ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر جناب رونالڈ راس نے اپنے حالیہ اجلاس میں عہدیداروں کو اس بات کی سختی سے ہدایت دی ہے کہ پولنگ بوتھس پر شامیانوں کا بڑے پیمانہ پر انتظام کیا جائے اسکے علاوہ انہوں نے رائے دہندوں اور انتخابی عملہ کے لئیے برقی پنکھے اور پینے کے پانی کے موثر بندوبست کی طرف بطور خاص توجہ دلائی ہے میں ان باتوں کا خیر مقدم کرتی ہوں ضرورت اس بات کی بھی ہے کہ ان باتوں پر عہدیدار سختی سے عمل کریں کیونکہ اسمبلی انتخابات کے موقع پر عوام بالخصوص خواتین نے اس بات کی شکایت کی تھی کہ شامیانوں کا بہت ہی محدود پیمانہ پر انتظام تھا علاوہ ازیں انتخابی عملہ کو پولنگ بوتھس پر ایک دن قبل یعنی 12 مئی کو رات میں قیام کی کوئی دشواری پیش نہیں آنی چاہئیے پولنگ عملہ کو بروقت اور معیاری طعام کا بندوبست نہایت ضروری ہے انہیں دن بھر ٹھنڈا اور صاف پانی مہیا کیا جانا چاہئیے پروفیسر مہہ جبین اختر نے کہا کہ پولنگ بوتھس کے احاطہ میں بنچس اور کرسیوں کا انتظام لازمی ہے ۔ ضعیف العمر افراد وخواتین اور شیر خوار بچوں کے ساتھ آنے والی خواتین کو اس سے بڑی سہولت ہوگی اور ان کو ووٹ ڈالنے کا وہاں موجود لوگوں سے پہلے ہی موقع دیا جائے تو یہ انسانیت نوازی ہوگی تمام رائے دہندوں سے ایک بات کہنا چاہوں گی کہ وہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے دی جانے والی ووٹر سلپ کو زیراکس کرواکے بہت ہی محفوظ طریقہ سے رکھیں یہ ووٹر سلپ مستقبل میں ہمارے بہت کام آسکتی ہے ایک اور اہم بات یہ کہ ای وی ایم مشین کے ووٹ کے بٹن کو اس وقت تک دبائے رکھیں جب تک آواز نہ آنے اور بازو اسکرین پر پرچی یا کاغذ آنے تک نظر رکھیں یہ بھی لازمی ہے کہ انگلی پر سیاہی لگانے کے بعدیہ بھی ضرور دیکھیں کہ آفیسر کنٹرول یونٹ کو دبارہا ہے یا نہیں کیونکہ کنٹرول یونٹ کا بٹن نہیں دبایاگیاتو ای وی ایم پر ووٹ بیکار ہوجائے گا ان دو باتوں کا خوب دھیان رکھیں اگر پولنگ بوتھ پر ووٹر لسٹ میں آپ کا نام نہ ہوتو انتخابی عملہ سے بحث وتکرار نہ کریں بلکہ اس کا حل کیا ہے وہ معلوم کرتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔