15 دن کے دوران پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 11 روپئے اضافہ

   

حیدرآباد۔/5 اپریل، ( سیاست نیوز) ملک بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے جس سے غریب اور متوسط طبقہ پر اضافی مالی بوجھ عائد ہورہا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ سے ٹرانسپورٹ نظام پر بھی اس کا گہرا اثر پڑا ہے۔ اشیائے ضروریہ اور ترکاری وغیرہ کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔ گذشتہ دو ہفتوں سے آئیل کمپنیوں کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ تازہ طور پر منگل کو پٹرول پر 91 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 87 پیسے کا اضافہ کیاگیا ہے جس سے ملک کے دارالحکومت دہلی میں فی لیٹر پٹرول 104.61 روپئے اور ڈیزل 95.87 روپئے فی لیٹر فروخت ہورہا ہے۔ ممبئی میں 119.67 روپئے فی لیٹر پٹرول اور 103.92 روپئے فی لیٹر ڈیزل فروخت ہورہا ہے جبکہ حیدرآباد میں 118.59 روپئے فی لیٹر پٹرول اور 104.62 روپئے فی لیٹر ڈیزل فروخت ہورہا ہے۔ پانچ ریاستوں کے انتخابات کے بعد 22 مارچ سے ملک بھر میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ 15 دن میں 13 مرتبہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے جس سے تلنگانہ میں تقریباً 11 روپئے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ عام افراد پٹرول پمپس کے پاس جانے سے گھبرارہے ہیں۔ آئیل کمپنیوں کی جانب سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ عالمی منڈی میں قیمتوں کے لحاظ سے یومیہ پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں پر نظر ثانی کی جارہی ہے۔ 21 مارچ کو عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 111.83 ڈالر تھی جبکہ 5 اپریل کو اس کی قیمت گھٹ کر 109.41 ڈالر ہوگئی ہے۔ مگر پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کوئی کمی نہیں ہوئی۔ ن