نیٹ میں بے قاعدگیوں کے خلاف کل طلبہ تنظیموں کا ’ بھارت بند‘

   

تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کی اپیل، تلنگانہ کے 70 ہزار طلبہ کا مستقبل داؤ پر
حیدرآباد۔/2جولائی، ( سیاست نیوز) نیٹ امتحانات میں مبینہ بے قاعدگیوں کے خلاف ملک گیر سطح پر جاری احتجاج کے تحت 4 جولائی کو طلبہ تنظیموں نے بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس ، بائیں بازو اور دیگر جماعتوں کی طلبہ تنظیموں نے مشترکہ احتجاجی لائحہ عمل کے تحت 4 جولائی کو ملک بھر میں تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کی اپیل کی ہے۔ تلنگانہ میں بند کو کامیاب بنانے کیلئے طلبہ تنظیموں نے عوام سے اپیل کی ہے ۔ این ایس یو آئی، ایس ایف آئی، اے آئی ایس ایف، پی ڈی ایس یو اور دیگر تنظیموں کے نمائندوں نے اجلاس میں بند کی کامیابی کیلئے مساعی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ این ایس یو آئی کے ریاستی بی وینکٹ نے کہا کہ 24 لاکھ طلبہ کو انصاف دلانے کیلئے تعلیمی اداروں کو بند رکھتے ہوئے احتجاج سے اظہاریگانگت کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 6 جولائی سے نیٹ کونسلنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ اب جبکہ امتحانی پرچہ کے افشاء کا واضح ثبوت مل چکا ہے تو حکومت کو چاہیئے کہ دوبارہ امتحانات منعقد کرے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت 24 لاکھ طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کررہی ہے۔ عوام کو مرکزی حکومت کے امتحانات کی شفافیت پر کوئی بھروسہ نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی اے کو فوری کالعدم کرتے ہوئے نئے امتحانات کا اعلان کیا جانا چاہیئے۔ بی وینکٹ کے مطابق تلنگانہ سے 70 ہزار طلبہ نے نیٹ امتحان میں حصہ لیا تھا اور پرچہ کے افشاء کے بعد سے وہ اپنے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر کشن ریڈی سے ملاقات کیلئے طلبہ تنظیموں نے وقت مانگا تھا لیکن انہیں وقت نیں دیا گیا۔ اسی طرح گورنر رادھا کرشنن نے بھی طلبہ تنظیموں سے ملاقات نہیں کی۔ تلنگانہ کے 8 بی جے پی ارکان پارلیمنٹ کی قیامگاہ کا گھراؤ کیا جائے گا۔ طلبہ تنظیموں نے مرکزی حکومت کے رویہ کے خلاف احتجاج جاری رکھا۔ بی وینکٹ نے کہا کہ 4 جولائی کو بھارت بند کے موقع پر کے جی تا پی جی تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھتے ہوئے طلبہ سے اظہار یگانگت کیا جائے۔ 1