شریعت محمدیؐ کے بغیر کوئی بھی نسبت نجات کی ضمانت نہیں

   

اللہ و رسول سے تعلق کو مضبوط کرنے کی تلقین ، گلبرگہ میں سنی اجتماع کے دوسرے دن علماء و مشائخین کا خطاب

گلبرگہ ۔4 فبروری ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) سنی دعوت اسلامی کی جانب سے وادی بندہ نوازؒ میں دو روزہ عظیم الشان سنی اجتماع کا انعقاد کیا گیا،اجتماع

کے دوسرے دن بھی ہزاروں عاشقانِ رسول کی شرکت نے اس اجتماع کو یادگار بنا دیا۔ اجتماع میں جید علمائے کرام، نامور مفتیانِ کرام اور ماہرینِ تعلیم تربیت نے شرکت کی اور حاضرین کو قرآن و حدیث کی روشنی میں اصلاحِ عقائد، روحانی ترقی اور دینی بیداری کے حوالے سے قیمتی رہنمائی فراہم کی۔دارالعلوم رضائے مصطفی کے فارغین کی دستار بندی کی گئی۔ اجتماع کے دوران سوال و جواب کا ایک خصوصی سیشن منعقد ہوا، جس میں جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے شیخ الحدیث اور صدرِ شعبہ افتا، محقق مسائل جدیدہ مفتی محمد نظام الدین رضوی مصباحی نے عوام کے عقائد و مسائل کی اصلاح فرمائی۔ رفع یدین کے مسئلہ پر ایک سوال کے جواب میں مفتی صاحب نے مدلل انداز میں وضاحت فرمائی کہ رفع یدین والی حدیث منسوخ ہو چکی ہے اور اس کی ناسخ حدیث مسلم شریف میں موجود ہے۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ اگر بخاری شریف کو ہی معیار ماننا ہے تو پھر بخاری میں موجود دیگر تمام احادیث پر بھی عمل کرنا ہوگا، جن پر اعتراض کرنے والے خود عمل نہیں کرتے۔امیرِ سنی دعوت اسلامی حضرت مولانا محمد شاکر علی نوری نے ’’قرآن و حدیث کی روشنی میں ادب کی اہمیت‘‘ پر خطاب کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ ادب ایمان کی جان ہے، اگر انسان کے اندر ادب نہ ہو تو اس کا ایمان خطرے میں پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے مثالوں کے ذریعہ واضح کیا کہ اگر کوئی شخص عبادات کرے مگر ادب سے محروم ہو تو اس کی عبادات قبولیت سے محروم ہو سکتی ہیں۔مبلغِ سنی دعوت اسلامی خالد رضوی نے اپنے خطاب میں عقیدہ توحید کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ اسلام کی بنیاد ہے، اگر عقیدہ درست نہ ہو تو اعمال بیکار ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کل بعض لوگ مسائل کے حل کے لیے اللہ پر بھروسہ کرنے کے بجائے تعویذ گنڈوں اور پتھروں پر یقین رکھنے لگے ہیں، جو کہ سراسر اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔سنی دعوت اسلامی مالیگاؤں، مہاراشٹر کے نگران حضرت مولانا سید امین القادری نے قیامت کے احوال بیان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا قانون سب سے مقدم ہے، اس لیے ہر مسلمان کو شریعت پر عمل کرنا لازم ہے۔ انہوں نے سامعین کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ آپ کسی بھی بڑی خانقاہ کے مرید ہوں، کتنے ہی عظیم پیر صاحب سے وابستہ ہوں، مگر جب تک آپ شریعتِ محمدی کے مرید نہیں بنتے، اس وقت تک کوئی بھی نسبت اور تعلق نجات کی ضمانت نہیں بن سکتا۔مبلغین و خطباء کے روح پرور بیانات اجتماع میں دیگر جید علمائے کرام نے بھی خطابات کیے، جن میں قاری رضوان خان نے اللہ اور رسول ﷺ سے تعلق مضبوط کرنے کی تلقین کی۔ ممبئی سے تشریف لائے مولانا افضل برکاتی نے بھی بہترین انداز میں خطاب فرمایا، جبکہ مقامی مبلغین نے بھی اپنے خطابات کے ذریعے سامعین کی دینی معلومات میں اضافہ کیا۔وادیئبندہ نوازؒ میں منعقد ہونے والے اس عظیم اجتماع کی اہمیت اس بات میں بھی ہے کہ یہاں شرکاء نے اپنے ایمان کو مضبوط کرنے کے لیے مختلف مواقع پر دینی رہنمائی حاصل کی۔ نہ صرف علماء کرام نے دین کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی بلکہ عوام میں روحانیت، ایمانی جذبے اور عقیدۂ توحید کو بھی مستحکم کرنے کی سعی کی گئی۔ عقیدہ توحید، جو کہ اسلام کی بنیاد ہے، اس پر اجتماع میں خاص طور پر زور دیا گیا۔ مبلغین نے واضح کیا کہ مسلمان کا عقیدہ مکمل طور پر اللہ کی وحدانیت پر ایمان لانا ضروری ہے اور یہ عقیدہ کسی بھی شک و شبہ سے پاک ہونا چاہیے۔ مولانا محمد جاوید اختر مصباحی نے اس بات پر زور دیا کہ اخلاقیات میں بہتری لانے سے انسان کا ایمان پختہ ہوتا ہے اور وہ معاشرتی طور پر بھی کامیاب ہوتا ہے۔اجتماع میں خواتین کے لیے ایک خصوصی پروگرام بھی ترتیب دیا گیا تھا، جس میں انہیں دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ عصر حاضر کے مسائل اور ان کے حل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔ نوجوانوں کی دینی رہنمائی کے حوالے سے بھی اس اجتماع میں اہم سیشنز رکھے گئے۔ مختلف شعبوں کے ماہرین نے نوجوانوں کو بتایا کہ وہ اپنے تعلیمی اور پیشہ ورانہ کیریئر کو کامیاب بنانے کے ساتھ ساتھ دینی تعلیمات کو اپنی زندگی میں اہمیت دیں۔