واشنگٹن، 15 اگست (یواین آئی) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ جوائنٹ بیس اینڈریوز میری لینڈ سس اپنے خصوصی جہاز ایئر فورس ون سے الاسکا کیلئے روانہ ہو گئے ہیں، جہاں وہ روسی صدر ولادیمیر پوتین کے ساتھ اہم سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے ۔ایک امریکی عہدیدار نے امریکی نشریاتی ادارے ‘سی این این’ کو بتایا کہ صدر ٹرمپ اور روسی صدر پوتین کے درمیان سربراہی اجلاس میں تمام آپشنز میز پر موجود ہوں گے ،جن میں یہ امکان بھی شامل ہے کہ اگر ٹرمپ کو محسوس ہوا کہ روسی صدر معاہدہ کرنے میں سنجیدہ نہیں تو وہ اجلاس سے واک آؤٹ کر دیں گے ۔ کریملن کے مطابق دونوں صدور سربراہی اجلاس کا آغاز مترجم کے ساتھ ایک نجی ملاقات سے کریں گے ۔ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر کے ساتھ 16 اعلیٰ حکام بھی موجود ہوں گے ، جن میں وزیر خارجہ مارکو روبیو، وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک، سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولائن لیوٹ اور امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف سمیت دیگر شامل ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ ان میں سے کون سے حکام روسی نمائندوں کے ساتھ ملاقات میں موجود ہوں گے ۔
یوکرین میں لڑنے والے کوریائی فوجی بہادر ہیں: پوتن
ماسکو : 15 اگست ( ایجنسیز ) روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین میں لڑنے کے لیے بھیجے گئے شمالی کوریا کے فوجیوں کو ایک خط میں ‘بہادر’ قرار دیا، جیسا کہ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے جمعہ کو رپورٹ کیا۔جاپانی حکمرانی سے کوریا کی آزادی کی سالگرہ کے موقع پر لکھے گئے خط میں، پوتن نے یاد دلایا کہ کس طرح سوویت ریڈ آرمی کے یونٹس اور شمالی کوریا کی افواج نے مل کر جاپانی سامراجیت کو ختم کرنے کے لیے جنگ لڑی تھی۔شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق ، پوتن نے کہا ہے ، ‘جنگ کیایام میں مضبوطی پکڑنے والی دوستی، خیر سگالی اور باہمی امداد کے رشتے آج بھی مضبوط اور قابل اعتماد ہیں۔انہوں نے مزید کہا، ‘یہ بات عیاں ہے کہ ڈی پی آر کے فوجیوں نے یوکرینی قبضہ کاروں سے کورسک کے علاقے کو آزاد کرانے میں بہادری سے حصہ لیا۔’ خبر رساں ایجنسی KCNA کے مطابق، پوتن نے کہا، ‘روسی عوام ہمیشہ ان کی بہادری اور قربانیوں کو یاد رکھیں گے۔’پوتن نے مزید کہا کہ دونوں ممالک ‘اپنی خودمختاری کا مشترکہ طور پر اور مؤثر طریقے سے دفاع کرتے رہیں گے اور ایک منصفانہ اور کثیر قطبی عالمی نظام کے قیام میں اہم کردار ادا کریں گے۔’
روس اور یوکرین ، ہند وپاک جنگ بندی سے سبق سیکھیں: ٹرمپ
واشنگٹن : 15اگست ( ایجنسیز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس اور یوکرین کو پاک بھارت جنگ بندی سے سبق سیکھنے کا مشورہ دے دیا۔صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میریخیال میں روس اور یوکرین امن معاہدہ کرلیں گے، پیوٹن کیساتھ ملاقات میں اگلی ملاقات بھی طئے کرو ںگا۔ٹرمپ نے کہا کہ دوسری ملاقات میں میریساتھ صدر پیوٹن اور یوکرینی صدر زیلنسکی ہوں گے، دوسری ملاقات میں کچھ یورپی رہنما بھی ہوسکتے ہیں،ملاقات اچھی ہوئی تو مستقبل میں امن کی ضامن بنے گی۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امن بہت اہم ہوتا ہے، پاکستان اور بھارت کی طرف دیکھیں، دونوں ممالک کے درمیان جنگ میں 6 یا 7 طیارے گرے، دونوں ملک جوہری تنازع کی طرف جانے کے لیے تیار تھے، اس لڑائی میں لاکھوں لوگوں کی جانیں جا سکتی تھیں، ہم نے بہت اچھے طریقے سے یہ تنازع حل کرایا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روس کے صدر کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی۔ ٹرمپ اور پیوٹن کی ملاقات الاسکا میں ہوگی اور یہ ملاقات 2021 کے بعد کسی موجودہ امریکی اور روسی صدر کے درمیان پہلی براہ راست ملاقات ہوگی۔روسی صدارتی محل کریملن کا کہنا ہے کہ دونوں صدور پیچیدہ ترین مسائل پر بات کریں گے،ملاقات پر قبل از وقت کچھ اخذ کرنا بڑی غلطی ہوگی۔ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے۔