17 ستمبر کو کسانوں کی مسلح جدوجہد کے دن کے طور پر منانے سی پی آئی کا مطالبہ

   

سی پی آئی قائدین کا جدوجہد میں اہم رول، سامبا سیوا راؤ اور عزیز پاشاہ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری کے سامبا سیوا راؤ نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ 17 ستمبر کو عوامی یوم حکمرانی کے بجائے تلنگانہ کسانوں کی مسلح جدوجہد کے دن کے طور پر منایا جائے۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری سید عزیز پاشاہ اور اسٹیٹ اسسٹنٹ سکریٹری ای ٹی نرسمہا کے ہمراہ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سامبا سیوا راؤ نے کہا کہ نظام حکمرانی کے خلاف کسانوں کی مسلح جدوجہد اہمیت کی حامل ہے۔ سی پی آئی نے کے سی آر سے بھی مسلح جدوجہد کے دن کے طور پر منانے کا مطالبہ کیا تھا لیکن برسر اقتدار آنے کے بعد حکومت نے یوم یکجہتی کے طور پر منایا ۔ انہوں نے کہا کہ 11 ستمبر 1947 کو مسلح جدوجہد کا آغاز ہوا تھا جس میں کئی سرکردہ کمیونسٹ قائدین نے حصہ لیا۔ سامبا سیوا راؤ نے مسلح جدوجہد کے مجاہدین آزادی کے مجسمے نصب کرنے کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اراضی اور یکساں انصاف کیلئے تلنگانہ کے کئی علاقوں میں جدوجہد کی گئی۔ کمیونسٹ پارٹی کی قیادت میں یہ جدوجہد کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیونسٹ قائدین کا ریاست حیدرآباد کے انڈین یونین میں انضمام کی جدوجہد میں اہم رول ہے۔ ریونت ریڈی حکومت کی جانب سے یوم عوامی حکمرانی کے طور پر منانے کی مخالفت کرتے ہوئے سامبا سیوا راؤ نے کہا کہ مسلح جدوجہد کے مجاہدین کو اخراج ادا کرنے کیلئے حکومت کو تقاریب کا اہتمام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے حیدرآباد میں مسلح جدوجہد کی یاد میں میوزیم کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جدوجہد میں 4000 سے زائد افراد نے جانوں کی قربانی دی ۔ سید عزیز پاشاہ نے کہا کہ زمینداروں کے مظالم سے نجات کیلئے کسانوں نے جدوجہد کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 2011 تک آر ایس ایس نے قومی پرچم نہیں لہرایا اور اب بی جے پی وطن پرستی کے دعوے کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے مسلح جدوجہد کی یاد منانے کی اپیل کی جائے گی۔1