17 ستمبر یوم انضمام ،قومی پرچم لہرانے کے بعد کویتا کا خطاب

   

محمد خواجہ معین الدین کو تہنیت پیش کی گئی۔ تاریخ مسخ کرنے اور منافرت پھیلانے کا بی جے پی پر الزام
حیدرآباد۔ 17 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ جاگرتی کی صدر کے کویتا نے 17 ستمبر کو یوم انضمام قرار دیتے ہوئے پارٹی کے دفتر پر قومی پرچم لہرایا اور اس جدوجہد میں حصہ لینے والے ایم کے معین الدین کو تہنیت پیش کی۔ خطاب کرتے ہوئے کویتا نے کہا کہ 17 ستمبر کو مختلف سیاسی جماعتیں مختلف پروگرامس کا انعقاد کررہی ہیں مگر تلنگانہ جاگرتی اس کو یوم انضمام مانتی ہے اور اسی نام سے پروگرام کا انعقاد کررہی ہے لیکن بی جے پی اس دن کی اصل تاریخ کو مسخ کرتے ہوئے سیاسی مفادات کی خاطر ملک کے وفاقی نظام کے خلاف کام کررہی ہے اور مذہبی منافرت کو ہوا دینے کی کوشش کررہی ہے۔ کویتا نے کہا کہ یہ ہرگز ہندو ۔ مسلم جنگ نہیں تھی بلکہ جاگیرداروں اور زمین داروں کی ظلم و زیادتی کے خلاف عوام نے جدوجہد کی اور بڑے پیمانے پر جانی مالی قربانیاں دیتے ہوئے آزادی کی راہ ہموار کی۔ دنیا میں کہیں بھی نہ ملنے والی یہ جدوجہد 1942 میں شروع ہوئی تھی جس کی گواہی آج بھی روسی یونیورسٹیز میں بطور نصاب دی جاتی ہے۔ بدقسمتی سے آج بی جے پی کے قائدین اس کو مذہبی رنگ دیتے ہوئے تلنگانہ کی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے عوام میں نفرت پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ ریاست کے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی ذمہ داری ہیکہ وہ مرکز کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس پروپگنڈہ کو روکیں۔ اس جدوجہد کو مذہبی رنگ میں پیش کرنا نامناسب ہے اور تلنگانہ عوام کی قربانیوں کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ کانگریس کا بھی اس جدوجہد میں کوئی رول نہیں ہے۔ آج ہمارے درمیان اس جدوجہد کے مجاہد آزادی محمد خواجہ معین الدین موجود ہیں جنہیں تہنیت پیش کرتے ہوئے اور اعزاز عطا کرتے ہوئے ہم فخر محسوس کررہے ہیں جنہوں نے اپنی جائیداد اور سب کچھ قربان کرکے جاگیر داروں کے خلاف جدوجہد کی اس جدوجہد میں ہمارے دادا راگھویندر راؤ نے بھی ان کا ساتھ دیا تھا۔ 2