قبائلی بہبود کیلئے 11 کروڑ کی اجرائی ، وزیر اقلیتی بہبود لکشمن کمار کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 11 ۔ ستمبر (سیاست نیوز) ایس سی ، ایس ٹی اور اقلیتی بہبود کے وزیر اے لکشمن کمار نے کہا کہ قبائلی بہبود میں زیر التواء بلز کی ادائیگی کیلئے 11 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں۔ سکریٹریٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لکشمن کمار نے کہا کہ سابق بی آر ایس حکومت نے ایس سی ، ایس ٹی طبقات کی بھلائی کو نظر انداز کردیا تھا ۔ ایس سی ، ایس ٹی ملازمین کے مسائل اور طلبہ کو درپیش دشواریوں کے بارے میں چیف منسٹر ریونت ریڈی کو واقف کرایا گیا جس کے بعد سماجی بھلائی کے اقامتی اسکولوں کی موثر کارکردگی کے لئے سینئر آئی اے ایس عہدیدار کو اسپیشل سکریٹری مقرر کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں کے کنٹراکٹ ، آؤٹ سورسنگ ، پارٹ ٹائم ملازمین اور سبجکٹ اسوسی ایٹس کے اعزازیہ کو جاری کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی تا اگست کے لئے ملازمین کے اعزازیہ کے طور پر 11.53 کروڑ جاری کئے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ اپریل تا اگست سبجکٹ اسوسی ایٹس ، سینئر فیکلٹی اور گیمس کوچ کے اعزازیہ کے طور پر 2.38 کروڑ جاری کئے گئے ۔ وزیر اقلیتی بہبود کے مطابق اقامتی اسکولوں کے دیگر اسٹاف کی تنخواہیں اور اعزازیہ جاری کردیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ 18 اسمبلی حلقہ جات میں ینگ انڈیا انٹیگریٹیڈ اسکولس کے تعمیری کاموں کا آغاز ہوچکا ہے ۔ سابق حکومت کے پاس پرگتی بھون کی تعمیر کیلئے فنڈس موجود تھے لیکن ایس سی ، ایس ٹی طلبہ کے اقامتی اسکولوں پر توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں کے تعمیری اخراجات گرین چیانل کے ذریعہ جاری کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقامتی اسکولوں اور ہاسٹلس میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور بہتر غذا کو یقینی بنانے چیف منسٹر نے ہدایت دی ہے۔ گروپ I امتحانات میں بے قاعدگیوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے وزیر اقلیتی بہبود نے کہا کہ اگر اپوزیشن کے پاس بے قاعدگیوں کے ثبوت ہیں تو وہ عوام کے روبرو پیش کریں۔ طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ کرنے کیلئے نتائج کی اجرائی میں رکاوٹ پیدا کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہر اسمبلی حلقہ میں ینگ انڈیا انٹیگریٹیڈ اسکولوں کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے۔ 1