18 ہمخیال جماعتیں نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کا بائیکاٹ کریں گی

,

   

صدرکو نظر انداز کرتے ہوئے مودی کاعمارت کا افتتاح کرنے کا فیصلہ سنگین توہین اور جمہوریت پر راست حملہ

نئی دہلی: کانگریس نے چہارشنبہ کو کہا کہ ہمارے بشمول18 ہمخیال جماعتوں نے 28 مئی کو وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے ۔ جب جمہوریت کی روح پارلیمنٹ سے باہر نکال دی گئی ہے ہمیں نئی عمارت کی کوئی اہمیت نہیں ملتی۔ ہم پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے بائیکاٹ کے اپنے اجتماعی فیصلے کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم لڑتے رہیں گے۔ اس آمرانہ وزیر اعظم اور ان کی حکومت کے خلاف، اور ہمارا پیغام براہ راست ہندوستان کے لوگوں تک پہنچائیں، بیان میں یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح ایک اہم موقع ہے۔ اس میں کہا گیا ہمارے یقین کے باوجود کہ حکومت جمہوریت کو خطرہ بنا رہی ہے، اور نئی پارلیمنٹ کی تعمیر کے خود مختار طریقے سے ہماری ناپسندیدگی کے باوجود ہم اپنے اختلافات کو ختم کرنے اور اس موقع کو نشان زد کرنے کے لیے تیار تھ تاہم صدر دروپدی مرمو کو مکمل طور پر نظرانداز کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی کا خود سے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کا فیصلہ، نہ صرف ایک سنگین توہین ہے بلکہ ہماری جمہوریت پر براہ راست حملہ ہے جس کے جواب کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔آئین کے آرٹیکل 79 کا حوالہ دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے کہا کہ مرمو نہ صرف ریاست کے سربراہ ہیں بلکہ پارلیمنٹ کا ایک لازمی حصہ ہیں۔وہ پارلیمنٹ کو طلب کرتی ہے، روکتی ہے، اور خطاب کرتی ہے۔ اسے پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کو نافذ کرنے کے لیے منظوری دینی ہوگی۔ مختصر یہ کہ پارلیمنٹ صدرکے بغیر نہیں چل سکتی۔ پھر بھی وزیر اعظم نے ان کے بغیر پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کی نااہلی اور تین متنازعہ فارم بلوں کی منظوری پر بھی حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا وزیراعظم کے لیے غیر جمہوری حرکتیں نئی نہیں ہیں، جنہوں نے پارلیمنٹ کو مسلسل کھوکھلا کیا ہے۔اپوزیشن کے ممبران پارلیمنٹ کو نااہل، معطل اور خاموش کر دیا گیا ہے جب انہوں نے ہندوستان کے عوام کے مسائل اٹھائے تھے۔ پارلیمنٹ کی نئی عمارت ایک بڑے خرچے سے تعمیر کی گئی ہے ۔ایک صدی میں وبائی مرض جس میں ہندوستان کے لوگوں یا ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے ، جن کے لئے یہ بظاہر بنایا جارہا ہے۔ 28 مئی کو پی ایم مودی کے ذریعہ نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح پرکانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی ہے۔ پی ایم مودی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کریں گے ۔ ایک سہ رخی شکل کی چار منزلہ عمارت جس کا رقبہ 64,500 مربع میٹر ہے۔ اس کی تعمیر 15 جنوری 2021 کو شروع ہوئی اور اسے اگست 2022 تک مکمل ہونا تھا۔ 64,500 مربع میٹر کے رقبے میں تعمیر ہونے والی اس نئی عمارت میں 1,224 ایم پیز رہائش پذیر ہوں گے۔ اس میں ایک لائبریری، متعدد کمیٹی رومز اور کھانے کے کمرے ہیں۔ ٹاٹا پروجیکٹس نے اس عمارت کو 970 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے تعمیر کیا ہے۔