2024 اولمپکس میں روسی کھلاڑیوں کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے: زیلنسکی

   

نئی دہلی۔ یوکرائن کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ روسی ایتھلیٹس کو پیرس اولمپکس 2024 میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔ زیلنسکی نے منگل کو اپنے ٹیلیگرام چینل پر لکھا، میں نے خاص طور پر اس بات پر زور دیا کہ روس کے ایتھلیٹس کو پیرس میں ہونے والے اولمپک گیمز میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔گزشتہ سال فروری میں شروع ہونے والے یوکرین پر روسی حملے کے بعد، بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کے ایگزیکٹو بورڈ نے سفارش کی تھی کہ بین الاقوامی کھیلوں کی فیڈریشنز اورکھیلوں کے ایونٹ کے منتظمین روسی اور بیلاروسی ایتھلیٹس اورآفیشلز کو بین الاقوامی مقابلوں میں شرکت کی دعوت یا اجازت نہ دیں۔ شہریوں کو صرف غیر جانبدار کھلاڑیوں یا غیر جانبدار ٹیموں کے طور پر قبول کیا جانا چاہیے۔ اس کے بعد سے روس میں کوئی بین الاقوامی ٹورنمنٹ نہیں ہوا۔ آئی او سی ای بی نے بین الاقوامی کھیلوں کی فیڈریشنوں اور دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلوں کے منتظمین پر بھی زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ روس یا بیلاروس کے کسی بھی کھلاڑی یا کھیلوں کے عہدیدار کو روس یا بیلاروس کے نام سے حصہ لینے کی اجازت نہ ہو۔ پچھلے سال دسمبر میں زیلنسکی نے آئی او سی کے سربراہ تھامس باخ سے فون پر بات کی تھی اور بین الاقوامی مقابلوں سے روسی ایتھلیٹس کو مکمل طور پر الگ تھلگ کرنے پر زور دیا تھا۔