انوراگ ٹھاکر کے فرضی ووٹرس سے متعلق انکشافات سے بی جے پی اور الیکشن کمیشن میں سازباز کا اظہار: پون کھیڑ
نئی دہلی۔16؍اگست ( ایجنسیز) کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے الیکشن کمیشن سے 2024 کے لوک سبھا الیکشن کو کالعدم کرنے کا مطالبہ کیا ۔کانگریس لیڈر کا کہنا ہے کہ ووٹر لسٹ کو لے کر جس طرح کے انکشافات ہو رہے ہیں وہ حیران کرنے والے ہیں۔ مثلاً ’ایک نام، چہرے کئی۔ ایک چہرہ، نام کئی۔ ایک چہرہ، ایک نام، پتے کئی۔دہلی میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے وارانسی سیٹ کا الیکٹرانک ریکارڈ منظر عام پر لانے کا بھی مطالبہ کیا۔ انھوں نے بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر کے ذریعہ فرضی ووٹرس سے متعلق کیے گئے انکشافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے درمیان سانٹھ گانٹھ ظاہر ہو گئی ہے۔ انوراگ ٹھاکر کے انکشافات سے یہ بھی ثابت ہو گیا کہ لوک سبھا انتخاب فرضی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر ہوا تھا۔پون کھیڑا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی وارانسی لوک سبھا سیٹ پر بھی دھاندلی کا سنگین الزام عائد کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ووٹ شماری کے دن نصف وقت تک نریندر مودی وارانسی سیٹ پر شکست کھا رہے تھے لیکن انھیں فرضی ووٹرس کا ایک بوسٹر ڈوز ملا اور وہ فتحیاب ہو گئے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اگر کانگریس کو وارانسی کی الیکٹرانک ووٹر لسٹ مل جائے تو یہ ثابت ہو جائے گا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ’چوری کی کرسی‘ پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ پریس کانفرنس میں انوراگ ٹھاکر نے رائے بریلی، امیٹھی، ڈائمنڈ ہاربر، قنوج سمیت 6 لوک سبھا حلقوں میں فرضی ووٹرس ہونے کا دعویٰ کیا۔ کھیڑا نے کہا کہ اس سے الیکشن کمیشن کا کردار مزید سوالوں کے گھیرے میں آ گیا ہے۔ انوراگ نے راہول گاندھی کی جانب سے ایک ہفتہ قبل کیے گئے انکشافات کو صحیح ثابت کر دیا ہے۔ اب صرف اپوزیشن ہی نہیں بلکہ پورا ملک ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ کا نعرہ لگا رہا ہے۔کھیرا نے دعویٰ کیا کہ اگر 93,000 جعلی ووٹوں کو ہٹا دیا جاتا تو کانگریس امیدوار پرینکا گاندھی پانچ لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیت جاتیں۔ کھیرا نے ای سی آئی کو اس کے مبینہ دوہرے معیار کے لیے بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ 7 اگست کو ان کی پریس کانفرنس کے بعد راہول گاندھی کو فوری طور پر نوٹس کیوں دیا گیا جبکہ انوراگ ٹھاکر کو کھیرا نے مجرمانہ ثبوت قرار دینے کے باوجود اس طرح کی جانچ پڑتال کا سامنا نہیں کیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ای سی آئی انتخابی طور پر حکمراں جماعت کی مدد کر رہی ہے اور اپوزیشن کی الیکٹرانک ووٹر لسٹوں تک رسائی سے انکار کر رہی ہے۔ 1980 میں ووٹر لسٹوں میں سونیا گاندھی کا نام شامل کرنے کے بارے میں بی جے پی کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے کھیرا نے نشاندہی کی کہ اس وقت جنتا پارٹی کی حکومت تھی۔انہوں نے کہا کہ وہ 45 سال پرانی فائلیں کھودتے ہیں لیکن آج کے سوالوں کا جواب دینے میں ناکام رہتے ہیں۔ کانگریس نے 2024 کے عام انتخابات کو مکمل طور پر کالعدم قرار دینے اور تمام الیکٹرانک ووٹر لسٹوں کو عام طور پر جاری کرنے کے اپنے مطالبہ کو دہرایا۔ پون کھیرا نے الزام عائد کیا کہ ووٹر لسٹوں میں ہیرا پھیری کیلئے بڑے پیمانے پر سازش کی جارہی ہے ۔
راہول گاندھی نے جب بھی یاترا کی، جمہوریت نے کروٹ لی : کانگریس
ووٹر ادھیکار یاترا کا آج سے آغاز، پارٹی کے میڈیا ترجمان پون کھیڑا کی پریس کانفرنس
نئی دہلی۔ 16 اگست (یو این آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ جب بھی پارٹی کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے یاترا شروع کی، ملک میں جمہوریت نے کروٹ لی ہے اور اس بار بہار میں ووٹر ادھیکار یاترا شروع کی جا رہی ہے ، اس لیے وہاں بھی تبدیلی آئے گی۔ کانگریس کے شعبہ ابلاغیات کے سربراہ پون کھیڑا نے ہفتہ کے روز یہاں پارٹی کے صدر دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ راہول گاندھی کی ووٹر ادھیکار یاترا اتوار سے بہار کے سہسرام سے شروع ہو رہی ہے ، جو 16 دنوں میں 1300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہار میں تبدیلی کا باعث بنے گی۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ بڑی تعداد میں یاترا میں شامل ہوں۔ پون کھیڑا نے کہا کہجب بھی راہول گاندھی جی یاترا کے لیے نکلے ہیں، اس ملک کی جمہوریت نے کروٹ لی ہے ۔ ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ ایک تاریخی پہل ہوگی۔ یہ یاترا ہم سب کے وجود کی لڑائی میں سنگ میل ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں کل سے شروع ہونے والی یاترا لوگوں کو بیدار کرنے کی یاترا ہے ، کیونکہ سازش کرنے والے باز نہیں آئیں گے ، وہ ووٹ چوری کرنے کی کوشش کریں گے ۔ کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ بہار کے سہسرام سے 17 اگست کو شروع ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 16 روزہ یاترا یکم ستمبر کو پٹنہ میں بہت بڑی ریلی کے ساتھ ختم ہو گی اور انڈیا اتحاد کے رہنما اس میں شرکت کریں گے ۔ یہ یاترا ‘ایک شخص ایک ووٹ’ کے حق کے واسطے لڑنے کے لیے نکالی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد ہندوستان میں آزادی سے سانس لینا صرف اس لیے ممکن ہے کہ ہمارے پاس ووٹ کی طاقت ہے ۔ راہول گاندھی نے لڑائی شروع کی ہے تاکہ ملک کا ہر شہری آزادی سے سانس لے سکے ۔ پون کھیڑا نے کہا کہ جس طرح جعلی ووٹ جوڑنے اور کاٹنے کا کھیل چل رہا ہے ، اس میں بی جے پی کے لوگ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ اب تو عام شہری بھی ووٹ چوری کا ثبوت دے رہے ہیں۔ پون کھیڑا نے کہا کہ جب ہمارے انڈیا الائنس کے ساتھیوں اور سماجی کارکنوں نے مل کر اپیل کی تو سپریم کورٹ کو بھی مداخلت کرنی پڑی۔ یہ سازش صرف ووٹ چھیننے کی نہیں تھی، یہ آپ کی اور ہماری شناخت چھیننے کی سازش تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج دلتوں، پسماندہ طبقوں، مظلوموں، استحصال زدہ طبقوں اور اقلیتوں کو اپنے حق رائے دہی سے محروم کیا جا رہا ہے ، کل ان کی شراکت داری چھین لی جائے گی۔ اس ملک کے غریب طبقے پر حملہ کرنے کی سازش رچی جارہی تھی، جس کے خلاف ملک کے عوام نے آواز اٹھائی ہے ۔