2029 اسمبلی چناؤ میں کانگریس کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوگی: ریونت ریڈی

   

Ferty9 Clinic

پنچایت چناؤ نتائج حکومت کی کارکردگی کو عوامی تائید، آبپاشی پراجکٹ پر اسمبلی میں مباحث کا کے سی آر کو چیلنج، کانگریس کارکنوں سے اظہار تشکر
حیدرآباد ۔ 18۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے دعویٰ کیا کہ 2029 اسمبلی انتخابات میں کانگریس دوبارہ برسر اقتدار آئے گی اور نتائج پنچایت چناؤ کی طرح کانگریس کے حق میں رہیں گے۔ چیف منسٹر نے آج اپنی قیامگاہ پر پنچایت چناؤ کے نتائج پر پریس کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا ، ریاستی وزراء اتم کمار ریڈی ، ڈی سیتکا ، دامودر راج نرسمہا اور دوسرے شریک تھے۔ چیف منسٹر نے پنچایت چناؤ کے نتائج کو کانگریس حکومت کی کارکر دگی پر عوام کی منظوری قرار دیا اور کہا کہ کامیابی کے لئے محنت کرنے والے کارکنوں سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ ریاست میں 12,000 سے زائد گرام پنچایتوں کے آزادانہ و منصفانہ انتخابات ہوئے۔ 12702 پنچایتوں میں کانگریس کو 7527 سرپنچ نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی جبکہ کانگریس کے باغی 808 سرپنچ منتخب ہوئے۔ کانگریس کو جملہ 8335 سرپنچ نشستیں حاصل ہوئی ہیں جو 66 فیصد ہوتی ہیں۔ بی آر ایس کو 3511 اور بی جے پی کو 710 نشستیں حاصل ہوئیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی کو مجموعی طور پر 33 فیصد نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ حکومت کی تشکیل کے دو سال بعد منعقدہ پنچایت چناؤ میں عوام نے کانگریس پارٹی کو آشیرواد دیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 94 اسمبلی حلقہ جات میں گرام پنچایت چناؤ ہوئے جن میں 87 اسمبلی حلقہ جات میں کانگریس کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شکست کے باوجود اپوزیشن قائدین کے غرور و تکبر میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ کم از کم پنچایت چناؤ میں عوامی فیصلہ کا احترام کرتے ہوئے اپنے غرور کو کم کرنا چاہئے ۔ حکومت نے غریبوںکی بھلائی کیلئے جن اسکیمات کا آغاز کیا، اس پر عوام مطمئن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کنٹونمنٹ اور جوبلی ہلز ضمنی چناؤ میں بھی کانگریس کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر کے ورکنگ پریسیڈنٹ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بی آر ایس کو ایک الیکشن میں بھی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ اسمبلی انتخابات ، 2 اسمبلی حلقوں کے ضمنی چناؤ اور پنچایت چناؤ میں بی آر ایس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس داخلی انتشار کا شکار ہے۔ ایم پی ٹی سی ، زیڈ پی ٹی سی اور بلدی اداروں کے انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے پر چیف منسٹر نے کہا کہ 42 فیصد بی سی تحفظات کے نتیجہ میں اس مسئلہ پر اسمبلی میں مباحث کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر نے سابق چیف منسٹر کے سی آر کو چیلنج کیا کہ آبپاشی پراجکٹس کے مسئلہ پر اسمبلی میں مباحث کیلئے تیار ہوں۔ اگر کے سی آر حکومت کو مکتوب روانہ کریں تو حکومت اسمبلی اجلاس طلب کرے گی۔ ریونت ریڈی نے منریگا اسکیم سے مہاتما گاندھی کے نام کو ہٹائے جانے سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2029 اسمبلی چناؤ میں کانگریس دو تہائی اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ متحدہ آندھراپردیش سے زیادہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں کرشنا و گوداوری کے پانی کے مسئلہ پر تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے ۔ اس مسئلہ پر حکومت اسمبلی میں مباحث کے لئے تیار ہے۔ 1

نومنتخب کانگریس سرپنچوں کا 24 ڈسمبر کو جلسہ
لال بہادر اسٹیڈیم میں ریونت ریڈی کے خطاب کا امکان
حیدرآباد 18ڈسمبر (سیاست نیوز) گرام پنچایت انتخابات میں کانگریس کے کامیاب تائیدی سرپنچوں کو حیدرآباد مدعو کرکے لال بہادر اسٹیڈیم میں جلسہ عام کی تیاری کی جارہی ہے ۔ کانگریس نے 24 ڈسمبر کو نو منتخب سرپنچوں کو حیدرآباد طلب کرکے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے خطاب کا منصوبہ بنایا ہے ۔ پنچایت چناؤ میں غیر معمولی کامیابی کے بعد پارٹی نے دیہی سطح کے ترقیاتی منصوبہ پر توجہ مرکوز کی ہے ۔ سرپنچوں کو ترقیاتی منصوبہ کی تکمیل میں گرام پنچایتوں کے رول سے واقف کرایا جائے گا ۔ امید ہیکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی دیہی ترقی سے متعلق جامع روڈ میاپ جاری کریں گے جس میں پنچایتوں کو مستحکم کرنے حکومت کی ترجیحات کو پیش کیا جائے گا۔ نومنتخب سرپنچوں کی حلف برداری تقریب 22 ڈسمبر کو مقرر ہے ، لہذا حیدرآباد میں دو دن بعد پروگرام طئے کیا جارہا ہے ۔ حکومت کے دو سال کے بعد مجالس مقامی چناؤ میں کامیابی کو کانگریس طاقت کے مظاہرہ کے طور پر پیش کریگی۔ پنچایتوں کی میعاد جنوری 2024 میں ختم ہوگئی اور انتخابات میں تاخیر پر مرکز نے 15ویں فینانس کمیشن کی گرانٹ کو جاری نہیں کیا۔ 1