27 جولائی کو نیتی ایوگ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ

   

مرکز سے تلنگانہ کو نظر انداز کرنے پر آر پار کی لڑائی کے لیے حکمت عملی : چیف منسٹر ریونت ریڈی
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے مرکزی بجٹ میں تلنگانہ سے نا انصافی پر مرکز سے آر پار کی لڑائی لڑنے اپوزیشن کے ساتھ مشاورت کے بعد مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اعلان کیا ۔ 27 جولائی کو منعقد ہونے والی نیتی آیوگ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریونت ریڈی نے اسمبلی میں جذباتی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی اور مفادات کی تکمیل کے لیے سیاست سے بالاتر ہو کر مرکزی حکومت کے ذمہ داروں سے ملاقاتیں کی گئی ۔ تین مرتبہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی گئی 18 مرتبہ مرکزی وزراء سے نمائندگیاں کی گئی ہیں ۔ تلنگانہ کو فنڈز جاری کرنے کے لیے کی گئی اپیلیوں کو نظر انداز کیا گیا ۔ وفاقی نظام کے اصولوں کا احترام کرتے ہوئے وزیراعظم اور مرکزی وزراء سے ملاقاتیں کی گئی کسی کے سامنے سر نہیں جھکایا گیا ۔ وزیراعظم مودی تلنگانہ سے صرف جانبداری نہیں کررہے ہیں بلکہ انتقامی کارروائی کررہے ہیں ۔ تلنگانہ سے مرکز کو ایک روپیہ ٹیکس ادا کرنے پر مرکزی حکومت سے صرف 43 پیسے واپس مل رہے ہیں جب کہ بہار کو 7.26 روپئے ادا کیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ سے 3 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ ٹیکس دیا جارہا ہے ۔ بدلے میں مرکز تلنگانہ کو صرف ایک لاکھ 68 کروڑ روپئے لوٹا رہی ہے ۔ ہمارے حقوق ہمیں نہ دینے پر اسمبلی میں اس پر مباحث کرنے کی نوبت آئی ہے ۔ جنوبی ہند سے ٹیکس کی شکل میں مرکز کو 22 لاکھ 26 ہزار کرور روپئے دیا جارہا ہے ۔ بدلے میں مرکزی حکومت جنوبی ہند کی ریاستوں کو صرف 6 لاکھ 42 ہزار کروڑ روپئے لوٹا رہی ہے ۔ اترپردیش ٹیکس کی شکل میں مرکز کو 3 لاکھ 41 کروڑ روپئے ادا کررہی ہے ۔ بدلے میں مرکزی حکومت اترپردیش کو 6 لاکھ 91 کروڑ روپئے لوٹا رہی ہے ۔ جنوبی ہند کی ریاستوں کو دیا جانے والے فنڈز سے زیادہ رقومات اترپردیش کو دی جارہی ہے ۔ موسیٰ ندی کی خوبصورتی ، حیدرآباد کی ترقی ، میٹرو لائن کی توسیع ، فارما کے فروغ کیلئے فنڈز جاری کرنے کی مرکز سے نمائندگی کی تھی ۔ آئی آئی ایم ، سائنیک اسکولس تلنگانہ کو مختص کرنے پر زور دیا گیا ۔ جس کو مرکزی حکومت نے نظر انداز کردیا ہے جس پر بطور احتجاج 27 جولائی کو زیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں منعقد ہونے والی نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔۔ 2