ریکارڈ تحویل میں لینے ڈپٹی کمشنرس کو ذ مہ داری، حکومت نے گزٹ اعلامیہ جاری کردیا
حیدرآباد ۔ 4۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) شہر کے اطراف کی 27 میونسپلٹیز اور کارپوریشنوں کے جی ایچ ایم سی میں انضمام کو ریاستی گورنر جشنو دیو ورما کی منظوری کے بعد حکومت نے انضمام کی کارروائی تیز کردی ہے ۔ رنگا ریڈی ، میڑچل اور سنگا ریڈی اضلاع سے تعلق رکھنے والی میونسپلٹیز کو جی ایچ ایم سی میں ضم کرنے کی کارروائیوں شروع کرتے ہوئے احکامات جاری کئے گئے۔ تمام میونسپلٹیز سے ریکارڈس حاصل کرنے کیلئے سینئر عہدیداروں کو انچارج مقرر کیا گیا ہے۔ ضم کی جانے والی تمام میونسپلٹیز کے بینک اکاؤنٹس بند کرتے ہوئے انہیں جی ایچ ایم سی کے نام پر منتقل کیا جائے گا۔ مجالس مقامی کی تمام عمارتوں پر میونسپلٹی کے بجائے جی ایچ ایم سی درج کرنے کی کارروائی شروع کی گئی ہے ۔ حکومت نے احکامات جاری کئے جس کے تحت سینئر عہدیداروں کو ریکارڈ حاصل کرنے کا ذمہ دار بنایا گیا ہے ۔ عہدیداروں کو اندرون دو یوم انضمام کی کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ۔ انضمام کے نتیجہ میں گریٹر حیدرآباد کے موجودہ حدود 650 مربع کیلو میٹر سے بڑھ کر 2000 مربع کیلو میٹر ہوجائیں گے۔ بلدیہ کے زونل آفیسرس کو ہر ایک میونسپلٹی کی ذمہ داری دیتے ہوئے ریکارڈ تحویل میں لینے کی ہدایت دی گئی ۔ حکومت نے گورنر کی جانب سے منظورہ آرڈیننس کے تحت انضمام کا اعلامیہ جاری کیا جس کے تحت 20 میونسپلٹیز اور 7 میونسپل کارپوریشن 2 ڈسمبر سے جی ایچ ایم سی کا حصہ شمار کئے جائیں گے۔ چیف سکریٹری رام کرشنا راؤ کے احکامات کے مطابق جی ایچ ایم سی کے نئے حدود کا تعین کیا جائیگا۔ کمشنر جی ایچ ایم سی آر وی کرنن نے ڈپٹی میونسپل کمشنرس کو ضم کردہ میونسپلٹی کے انتظامی امور کی ذمہ داری فوری حاصل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ ڈپٹی کمشنرس تمام ریکارڈس کو اپنی تحویل میں لیں گے۔ میونسپل کونسل کی کارروائی سے متعلق بکس کو تحویل میں لیا جائے گا۔ بینک اکاؤنٹ کی منتقلی سے کوئی بھی مالیاتی امور جی ایچ ایم سی کمشنر کے بغیر مکمل نہیں ہوپائیں گے ۔ گزٹ نوٹیفکیشن کی اجرائی کے بعد سے انضمام کا عمل تیز ہوچکا ہے۔ ریاستی کابینہ نے 25 نومبر کو انضمام کے فیصلہ کو منظوری دی جبکہ گورنر جشنو دیو ورما نے آرڈیننس جاری کردیا۔ حکومت 27 بلدی اداروں کے انضمام کے ذریعہ نئے کارپوریشنوں کی تشکیل کا جائزہ لے رہی ہے۔1