5اگست کے فیصلوں پر نظرثانی کریں : این سی

   

سری نگر: جموں و کشمیر کو ایک لیباریٹریبنایا گیا ہے اور حقیر ووٹ بینک سیاست کیلئے 5اگست2019کے فیصلوں سے متعلق ملک کے عوام کو گمراہ کیا جارہاہے جبکہ جموں و کشمیر کے زمینی حقائق کچھ اور ہی ہیں۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے لوک سبھا میں جموں و کشمیر لوکل باڈیز لاز (ترمیمی) بل2024کی بحث میں حصہ لیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اس بل کے ذریعے بھی ایسا تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ جموں وکشمیر میں کچھ بھی پریشان کن نہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو چاہئے کہ جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کو بحال کرتے ہوئے 5 اگست کے تمام فیصلوں پر نظرثانی کریں۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وفاقی نظام ہی ملک کی بنیاد ہے لیکن آج یہاں پھر ایک بار ایک ریاست کے بنائے گئے قوانین کی ترمیم پارلیمنٹ میں کرائی جارہی ہے ۔کیا یہ وفاقیت کے تقاضوں کے مطابق ہے ؟ مسعودی نے کہا کہ جس اسمبلی میں یہ قانون بنایا گیا تھا ، اُسی اسمبلی میں اس کی ترمیم بھی ہونی چاہئے تھی ، لیکن ایسا نہیں کیا جارہاہے ۔