17 ہزار ٹیچرس کی جائیدادوں پر تقررات، ماہانہ پنشن 4 ہزار روپئے، نائیڈو نے اجلاس کی صدارت کی
حیدرآباد 24 جون (سیاست نیوز) آندھراپردیش کابینہ میں اسمبلی انتخابات میں عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کو منظوری دی۔ چیف منسٹر چندرابابو نائیڈو کی صدارت میں کابینہ کا پہلا اجلاس آج منعقد ہوا۔ اجلاس میں 5 انتخابی وعدوں کی تکمیل کو منظوری دی گئی۔ چیف منسٹر کا جائزہ لینے کے بعد چندرابابو نائیڈو نے اِن وعدوں پر پہلی دستخط کی تھی۔ کابینہ نے میگا ڈی ایس سی کے تحت 16347 اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات کا فیصلہ کیا۔ ہیلت یونیورسٹی کو آنجہانی این ٹی راما راؤ سے موسوم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ نے سابق وائی ایس آر کانگریس حکومت کے لینڈ ٹائٹل قانون کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپریل سے ماہانہ وظائف کی رقم کو 4 ہزار روپئے کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت استفادہ کنندگان کو بقایا جات جاری ہونگے۔ آندھراپردیش میں انّا کینٹین اسکیم کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت عوام کو رعایتی شرح پر کھانا فراہم کیا جائے گا۔ اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات پر کابینہ نے شیڈول کو منظوری دی ہے۔ یکم جولائی سے تقرر کا عمل شروع ہوگا اور 10 ڈسمبر سے قبل 16,347 جائیدادوں پر تقررات مکمل کرلئے جائیں گے۔ کابینہ نے ماہانہ وظیفہ کی رقم کو 3 ہزار روپئے سے بڑھاکر 4 ہزار روپئے کرنے کا فیصلہ کیا اور یکم جولائی سے وظیفہ کی رقم استفادہ کنندگان کو گھر پر حوالے کی جائے گی۔ گزشتہ 3 ماہ کے بقایا جات کے ساتھ آئندہ ماہ 7 ہزار روپئے ادا کئے جائیں گے۔ ریاست میں 65 لاکھ افراد کو پنشن دیا جاتا ہے۔ آندھرا پردیش میں گانجہ کی سربراہی پر قابو پانے وزیرداخلہ انیتا کی قیادت میں کابینی سب کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی میں ہوم، ریونیو، ہیلت اور بہبودی قبائل کے وزراء شامل ہیں۔ کابینہ نے 6 محکمہ جات کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ پولاورم، امراوتی دارالحکومت کی ترقی، برقی، ماحولیات، شراب اور ریاست کی معاشی صورتحال پر وائٹ پیپر جاری کرکے عوام کو باخبر کیا جائے گا۔ 1