راجیو یوا وکاسم اسکیم کا آغاز، ہر اسمبلی حلقہ میں 4 تا 5 ہزار نوجوانوں کا انتخاب، احاطہ اسمبلی میں تقریب، ریاستی وزراء اور ارکان اسمبلی کی شرکت
حیدرآباد 17 مارچ (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اقلیتوں اور کمزور طبقات کے بیروزگار نوجوانوں کو قرض کی فراہمی سے متعلق راجیو یوا وکاسم اسکیم کا آغاز کیا۔ اسمبلی کے احاطہ میں منعقدہ تقریب میں ریاستی وزراء اور ارکان اسمبلی کی موجودگی میں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے 5 لاکھ بیروزگار نوجوانوں کو اسکیم کے تحت 6 ہزار کروڑ روپئے جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔ چیف منسٹر نے اپنے خطاب میں کہاکہ خود روزگار اسکیم کے تحت ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی طبقات سے تعلق رکھنے والے بیروزگار تعلیم یافتہ نوجوانوں کو قرض جاری کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ اسمبلی کے احاطہ میں نئی اسکیم کے آغاز پر اُنھیں مسرت محسوس ہورہی ہے۔ انتخابی وعدوں کی تکمیل کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ اقتدار کے 48 گھنٹوں میں خواتین کو آر ٹی سی میں مفت سفر کی سہولت اور آروگیہ شری کے تحت 10 لاکھ روپئے تک مفت علاج کی سہولت کا آغاز کیا گیا۔ اُنھوں نے کہاکہ گزشتہ 15 ماہ میں 57 ہزار سے زائد سرکاری ملازمتوں پر تقررات کئے گئے۔ 50 لاکھ خاندانوں کو 200 یونٹ مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ 43 لاکھ خاندانوں کو 500 روپئے میں گیس سیلنڈر سربراہ کیا جارہا ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ سیلف ہیلپ گروپ کی خواتین کو ایک کروڑ 30 لاکھ ساڑیوں کی تقسیم کا منصوبہ ہے۔ ریاست میں 29500 سرکاری اسکولوں کو مفت برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ خواتین کی تنظیموں کو اسکولوں میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی کی ذمہ داری دی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ راہول گاندھی کے نظریہ کے مطابق سماجی انصاف کے لئے طبقاتی سروے کا اہتمام کیا گیا جس کے ذریعہ بی سی تحفظات میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ طبقاتی سروے میں بی سی طبقہ کی آبادی 56.36 فیصد درج کی گئی ہے۔ اُن کے لئے 42 فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ ایس سی زمرہ بندی کا بِل تلنگانہ اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے جس کی منظوری کے ذریعہ درج فہرست اقوام کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ ریاست کی معاشی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہاکہ حکومت کی آمدنی میں کمی اور قرض میں اضافہ کے باوجود حکومت کے حوصلے میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ کانگریس حکومت جھوٹ کی بنیاد پر عوام کو گمراہ نہیں کرے گی۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ریت کی نئی پالیسی اور دیگر شعبہ جات کی ازسرنو پالیسی مرتب کرتے ہوئے حکومت آمدنی میں اضافہ کی مساعی کررہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ریاست میں بیروزگاری کی شرح میں 8.8 فیصد سے 6.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت 50 ہزار روپئے تا 4 لاکھ روپئے تک رقم منظور کی جائے گی جس کے لئے درخواستوں کے ادخال کا آغاز ہوچکا ہے۔ تلنگانہ یوم تاسیس یعنی 2 جون کو استفادہ کنندگان کی فہرست جاری کی جائے گی۔ راجیو یوا وکاسم کے ذریعہ ہر اسمبلی حلقہ میں 4 تا 5 ہزار نوجوانوں کو روزگار حاصل ہوگا۔ اسکیم کے فوائد حقیقی بیروزگار نوجوانوں تک پہونچنے چاہئے۔ ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتی کارپوریشنوں کے ذریعہ اسکیم پر عمل کیا جائے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ ٹیچرس کے تقررات اور تبادلوں کا عمل شفافیت کے ساتھ مکمل کیا گیا ہے۔ تلنگانہ کی معیشت کو ایک ٹریلین ڈالر تک پہنچانا حکومت کی اوّلین ترجیح ہے۔ تقریب میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا، ریاستی وزراء پی سرینواس ریڈی، جوپلی کرشنا راؤ، پونم پربھاکر، کونڈہ سریکھا، سیتکا، صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ، صدرنشین تلنگانہ بی سی کمیشن جی نرنجن، مجلس کے فلور لیڈر اکبرالدین اویسی، سی پی آئی رکن سامبا سیوا راؤ اور مختلف پارٹیوں کے ارکان اسمبلی شریک تھے۔ 1