ر500روپئے پکوان گیاس کی سبسڈی رقم تین ماہ سے جاری نہیں ہوئی

   

150 تا 180 کروڑ روپئے کی اجرائی باقی ، اسکیم کیلئے ماہانہ 80 کروڑ روپئے درکار
حیدرآباد۔ 23 جون (سیاست نیوز) حکومت کی باوقار مہا لکشمی اسکیم کے حصہ میں شامل 500 روپئے فی گیاس سلنڈر کی سربراہی سے متعلق سبسڈی کی اجرائی میں تاخیر ہورہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے گزشتہ تین ماہ سے 150 تا 180 کروڑ روپئے باقی ہیں۔ فی الوقت گیاس سلنڈر کی قیمت 915 روپئے ہے۔ مہا لکشمی اسکیم کے استفادہ کنندگان کو جملہ رقم ادا کرتے ہوئے پکوان گیاس حاصل کرنا ہے، اس کے دو تین دن بعد ریاستی حکومت 375 روپئے سبسڈی کے طور پر جمع کروا رہی تھی۔ اس کے علاوہ مرکزی حکومت کی 40 روپئے کی سبسڈی ملاکر 500 روپئے ہوتے ہیں۔ اس طرح 415 روپئے کی سبسڈی کے بعد استفادہ کنندگان کو 500 روپئے میں گیاس سیلنڈر حاصل ہورہا ہے۔ حکومت کی جانب سے گزشتہ تین ماہ سے سبسڈی جمع نہیں کی گئی جس کی عوام منتظر ہے۔ ریاست بھر میں 1.20 کروڑ گیاس کنکشنس ہیں۔ راشن کارڈ کی بنیاد پر 39.75 لاکھ عوام کو گیاس سبسڈی کیلئے اہل قرار دیا گیا۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ سالانہ سبسڈی کے تحت عوام میں 2 کروڑ سے زائد گیاس سیلنڈرس تقسیم کئے جارہے ہیں، حکومت 855.52 کروڑ روپئے بطور سبسڈی ادا کررہی ہے۔ اس اسکیم کیلئے ریاستی حکومت نے بجٹ میں رقمی گنجائش فراہم کی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 80 کروڑ روپئے استفادہ کنندگان کے بینک کھاتے میں جمع کرا رہی ہے۔ گزشتہ تین ماہ سے حکومت کی جانب سے سبسڈی کی رقم جاری نہیں ہوئی ہے۔2