500 کے کرنسی نوٹس کے بارے میں عوام پریشان نہ ہوں

   

دو طرح کے کرنسی نوٹس اصلی اور قابل قبول ، سوشیل میڈیا میں گمراہ کن ویڈیو سے الجھن
حیدرآباد ۔5 ۔ جون (سیاست نیوز) حکومت کی جانب سے 2000 کے کرنسی نوٹس سے دستبرداری کے بعد 500 کی کرنسی نوٹس پر عوام میں بعض غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے دو طرح کے 500 روپئے کی کرنسی کی موجودگی پر وضاحت کی اور کہا ہے کہ دونوں کرنسی نوٹس کارکرد و قابل قبول ہیں۔ مارکٹ میں 500 روپئے کے جن نوٹوں کا چلن عام ہے، ان میں دو اقسام کی کرنسی ہے اور ان دونوں میں معمولی فرق ہے۔ سوشیل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں 500 روپئے کے کرنسی نوٹ کو نقلی قرار دیا گیا۔ ویڈیو کے نتیجہ میں عوام میں الجھن پائی جاتی ہے کہ آخر 500 روپئے کی کونسی کرنسی حقیقی اور کونسی جعلی ہے۔ ریزرو بینک نے ویڈیو میں پیش کردہ شبہات کو مسترد کرکے واضح کردیا کہ 500 روپئے کے دو طرح کے نوٹ بھی حقیقی ہیں اور قابل قبول ہیں۔ ویڈیو میں کہا گیا کہ ایسے کرنسی نوٹ جن پر آر بی آئی گورنر کی دستخط کے قریب سے گرین پٹی گزر رہی ہے، وہ نقلی نوٹ ہے جسے قبول نہیں کیا جانا چاہئے۔ گاندھی جی کی تصویر کے قریب گرین پٹی والی کرنسی پر بھی شبہات تھے۔ حکومت کی جانب سے مکمل جانچ کرکے وائرل ویڈیو کو گمراہ کن اور حقائق سے بعید قرار دیا گیا ۔ ویڈیو کے ذریعہ عوام میں غیر ضروری الجھن پیدا کرنے کی کوشش کی گئی اور تاجرین کی جانب سے 500 روپئے کے نوٹ قبول کرنے میں تامل کیا جا رہا ہے۔ آر بی آئی نے واضح کیا کہ اگر کسی کے پاس 500 روپئے کی کرنسی ہے تو اسے پریشانی کی کوئی ضرورت نہیں ۔ مارکٹ میں موجود دونوں طرح کی کرنسی حقیقی ہے اور ان کے جعلی ہونے سے متعلق افواہوں پر عوام بھروسہ نہ کریں۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس طرح کی خبروں کو پھیلانے سے گریز کریں ۔ حکومت ہند کے پریس انفارمیشن بیورو نے عوام کو سہولت فراہم کی ہے کہ وہ واٹس ایپ یا ای میل کے ذریعہ 500 روپئے کی کرنسی سے متعلق وضاحت طلب کریں۔ واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں سے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم پر ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس کے نتیجہ میں عوام 500 روپئے کے نوٹ کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہیں۔ آر بی آئی کے مطابق 500 روپئے کی کرنسی کے جعلی ہونے سے متعلق اطلاعات گمراہ کن ہیں۔ر