7 ریاستوں کی 13 اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری

   

14جون کواعلامیہ کی اجرائی‘ 10 جولائی کو ووٹنگ‘13جولائی کو نتائج کا اعلان: الیکشن کمیشن

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے بہار، مغربی بنگال اور مدھیہ پردیش سمیت 7 ریاستوں کی 13 اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر دیا ہے۔ 13 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ 10 جولائی کو ہوگی۔ جن سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی ان میں بہار کی 1، بنگال کی 4، ٹاملناڈو کی 1، مدھیہ پردیش کی 1، اتراکھنڈ کی 2، پنجاب کی 1 اور ہماچل پردیش کی 3 سیٹیں شامل ہیں۔الیکشن کمیشن کے مطابق ان سیٹوں پر نوٹیفکیشن 14 جون کو جاری کیا جائے گا۔ نامزدگی کی آخری تاریخ 21 جون ہوگی۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ 24 جون کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 26 جون مقرر کی گئی ہے۔جن سیٹوں پر یہ ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں ان میں بہار کی روپولی کی سیٹ ہے جو ایم ایل اے بیمابھارتی کے استعفے کی وجہ سے خالی ہوئی ہے۔ اسی طرح بنگال کی رائے گنج، رانا گھاٹ جنوب، باگدا اور منی کتلا کی سیٹ، ٹاملناڈو کی وکراوندی سیٹ، مددھیہ پردیش کی امرواڑہ سیٹ، اتراکھنڈ کی بدری ناتھ سیٹ، منگلور کی سیٹ، پنجاب کی جالندھر مغرب کی سیٹ، ہماچل پردیش کی دہرا، ہمیر پور اور نالاگڑھ کی سیٹ شامل ہے۔ضمنی انتخابات یا تو موت یا موجودہ ارکان کے استعفیٰ کی وجہ سے پیدا ہونے والی خالی سیٹوںپر کرائے جا رہے ہیں۔الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) یعنی انتخابی ضابطہ اخلاق ان اضلاع (اضلاع) میں فوری طور پر نافذ ہو جائے گا جس میں انتخابات کے لیے جانے والے اسمبلی حلقے کا پورا یا کوئی حصہ شامل ہے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ ضمنی انتخابات 15 جولائی سے پہلے مکمل کرلئے جائیں گے۔ نتائج کا اعلان13جولائی کو کیا جائے گا۔سبھی کی نظریں ہماچل ضمنی انتخابات پر ہوں گی کیونکہ یہ کانگریس کے لیے ایک لٹمس ٹیسٹ ہوگا جہاں لوک سبھا انتخابات میں اس کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا حالانکہ وہ بیک وقت ضمنی انتخابات میں جانے والی چھ میں سے چار سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ سکھویندر سنگھ سکھوحکومت نے اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیا۔ضمنی انتخابات تین آزاد امیدواروں ہوشیار سنگھ، آشیش شرما اور کے ایل ٹھاکر کے استعفیٰ کی وجہ سے یہ انتخابات ضروری ہیں جنہوں نے کانگریس حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی۔ ان کے استعفے لوک سبھا انتخابات اور ضمنی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی سے ایک دن قبل قبول کر لیے گئے تھے۔ اس سے قبل کانگریس کے چھ ایم ایل اے کو ڈسپلن کی وجہ سے نااہل قرار دیا گیا تھا جنہوں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ تین آزاد بھی ان میں شامل ہو گئے تھے۔