حیدرآباد۔17۔مارچ(سیاست نیوز) رات کی نیند نہ ہونے اور 7 گھنٹے سے کم سونے کے سبب امراض قلب کے امراض میں اضافہ اور قلب پر حملہ کے خدشات میں بھی اضافہ ہونے لگتا ہے۔ماہرین کے مطابق رات دیر گئے جاگنا اور کم خوابی کے نتیجہ میں ہونے والے امراض قلب انسانی زندگیوں کے لئے انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں اسی لئے انسان کو کم از کم 7گھنٹے کی بھر پور نیند ملنی چاہئے لیکن حالیہ عرصہ میں منظر عام پر آئے ایک سروے کے مطابق شہر حیدرآباد میں 46 فیصد شہری رات دیر گئے تک جاگنے کے عادی ہیں جس کے سبب ان کے نظام ہاضمہ کے علاوہ دیگر پر اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن کم خوابی یا بے خوابی کے سبب پیدا ہونے والی بے چینی و بے قراری کے بعد اگلا مرحلہ امراض قلب کا ہوتا ہے جو کہ بسا اوقات انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اسی لئے نوجوانوں اور بچوں کے طرز زندگی میں فوری تبدیلی لانے کے اقدامات کے ذریعہ انہیں ایک صحت مند زندگی فراہم کی جاسکتی ہے۔17مارچ کو جہاں دنیا بھر میں ’’ یوم نیند‘‘ منایا جاتا ہے اس موقع پر منظر عام پر آنے والی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ حیدرآباد میں 10میں 6 افراد کم خوابی یا بے خوابی کا شکار ہیں اور ہفتہ کے اختتام پر 77 فیصد حیدرآبادی شہری رات کو جاگنے کو ترجیح دیتے ہیں جو کہ ان کی صحت کے لئے نقصاندہ ہے۔بے خوابی اور کم خوابی کے نتیجہ میں ابتدائی طور پر نظام ہاضمہ خراب ہوتا ہے اور بعد ازاں قوت مدافعت کمزور ہونے لگتی ہے لیکن اس کے بعد ہونے والے منفی اثرات میں بے چینی و بے قراری اور بلڈ پریشر کے مسائل پیدا ہونے لگتے ہیں جو کہ بعدازاں امراض قلب میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ۔ م