8 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا منصوبہ تیار

   

اسلام آباد: افغان مہاجرین کی واپسی کیلئے پلان تشکیل دے دیا گیا، جس پر یکم اپریل سے عمل درآمد ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان سیٹزنز کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کی تفصیل اکھٹی کی جائے گی، کرائے دار، مزدور اور کاروباری افغان باشندوں کی اسکریننگ کی جائے گی۔31 مارچ ڈیڈلائن کے بعد اے سی سی کارڈ ہولڈر افغانیوں کو نکالا جائے گا، افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز کی تعداد 8 لاکھ 80 ہزار ہے ۔حکومت پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو واپس ان کے ملک بھیجنے کیلئے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔ یو این ایچ سی آر کے نمائندے فلپ کینڈلر نے کہا تھا کہ پاکستان میں پناہ گزینوں کی میزبانی اور لاکھوں زندگیاں بچانے کی قابل فخر روایت رہی ہے ، اس سخاوت کو بہت سراہا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جبری واپسی سے کچھ لوگوں کیلئے خطرہ بڑھ سکتا ہے ، ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ دستاویزی حیثیت سے قطع نظر خطرے سے دوچار افغانوں کو تحفظ کی فراہمی جاری رکھے ۔

پاک افغان حکام کی فلیگ میٹنگ ختم، طور خم بارڈر کھولنے کا فیصلہ
اسلام آباد: خیبرطورخم بارڈر پر پاک افغان کا فلیگ میٹنگ ختم ہوگیا، 26 روز کی طویل بندش کے بعد طورخم بارڈر آج سے کھولنے کا فیصلہ کرلیا۔ پہلے مرحلے میں مریضوں اور مال بردار گاڑیوں کو آمد ورفت کی اجازت دی جائے گی، 2 دن بعد بارڈر عام آمدورفت کیلئے کھول دیا جائے گا، کشیدگی کے باعث طورخم بارڈرز 26 دن تک بند رہا ہے ۔افغانستان کی جانب طور خم بارڈر پر انفرااسٹرکچر کی تعمیرات کے بعد پاکستان کی جانب سے طور خم سرحد کو 26 روز قبل بند کر دیا گیا تھا، اس کے بعد افغان فورسز کی سرحدی علاقے میں بلا اشتعال فائرنگ کے بعد علاقے سے نقل مکانی کی اطلاعات بھی ملی تھیں۔