کڈیم سری ہری، ناگیندر نے مزید وقت طلب کیا، اسپیکر نے بی آر ایس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے وضاحت طلب کی
حیدرآباد 12 ستمبر (سیاست نیوز) اسپیکر سے نوٹس وصول ہونے کے بعد 10 کے منجملہ 8 ارکان اسمبلی نے پارٹی تبدیل نہ کرنے ابھی بھی بی آر ایس میں شامل ہونے کا تحریری جواب اسپیکر اسمبلی کو روانہ کیا ہے جس کے بعد اسپیکر اسمبلی نے بی آر ایس پارٹی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ارکان اسمبلی کے جواب پر بی آر ایس کا جواب طلب کیا ہے۔ بی آر ایس نے پارٹی تبدیل کرنے والے 10 ارکان اسمبلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے انھیں نااہل قرار دینے کی درخواست داخل کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے اندرون ماہ ان ارکان اسمبلی کے خلاف کارروائی کرنے کی اسپیکر اسمبلی کو ہدایت دی تھی جس کے بعد اسپیکر نے 10 ارکان اسمبلی کو نوٹس جاری کی تھی۔ ان میں 8 ارکان اسمبلی بی کرشنا موہن ریڈی، اے گاندھی، ٹی جی مہپال ریڈی، پی سرینواس ریڈی، پرکاش گوڑ، کے یادیا، ٹی وینکٹ راؤ نے اسپیکر کو تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا کہ وہ ابھی بھی بی آر ایس پارٹی میں شامل ہیں۔ بی آر ایس پارٹی کے ٹکٹ اور بی فارم پر کامیابی حاصل کرچکے ہیں۔ کانگریس میں شامل نہیں ہوئے۔ اپنے اپنے اسمبلی حلقوں کی ترقی کے لئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی سے ملاقات کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 2 ارکان اسمبلی ڈی ناگیندر اور کڈیم سری ہری نے اسپیکر اسمبلی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے جواب داخل کرنے کے لئے مزید وقت طلب کیا ہے۔ ان 8 ارکان اسمبلی نے کہاکہ ہم نے کبھی بی آر ایس پارٹی کے خلاف کوئی بیان بازی نہیں کی اور نہ ہی پارٹی سے مستعفی ہوئے ہیں۔ ترقیاتی کاموں کے لئے چیف منسٹر سے ملاقات کرنے پر خیرسگالی کے طور پر کھنڈوا پہنایا گیا ہے۔ چیف منسٹر کی جانب سے کھنڈوا پہنانے پر احترام میں پہن لینے مگر وہ کانگریس کا کھنڈوا نہ ہونے کا دعویٰ کیا۔ نوٹس کے جواب کا جائزہ لینے کے بعد اسپیکر نے بی آر ایس پارٹی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ارکان اسمبلی کے جواب سے انھیں واقف کرایا اور اندرون 3 یوم اس پر جواب دینے کی ہدایت دی۔ بی آر ایس اس کا جائزہ لے رہی ہے اور 13 ستمبر سے قبل اسپیکر کو جواب دینے کا قانونی جائزہ لے رہی ہے۔2