فزکس ،کیمسٹری کے مشکل سوالات ، 96.51% طلبہ کی شرکت، معمولی تاخیر پر داخلہ سے روک دیا گیا
حیدرآباد۔ 5 مئی (سیاست نیوز) میڈیکل کورسیس میں داخلوں کیلئے اتوار کو منعقد ہوئے NEET-UG-2025 پرامن طور پر اختتام کو پہنچا۔ یہ امتحان ریاست کے 24 مقامات کے 190 مراکز پر ہوا۔ نیٹ کیلئے درخواست داخل کرنے والوں کی تعداد 72,507 لیکن 69,977 طلبہ نے انٹرنس ٹسٹ میں شرکت کی۔ امتحان تحریر کرنے والوں کا تناسب 96.51% تھا۔ 2,530 طلبہ غیرحاضر رہے۔ نیشنل ٹسٹنگ ایجنسی (NTA) نے دوپہر 2 بجے سے 5 بجے تک اس انٹرنس ٹسٹ کا انعقاد کیا تھا۔ 1:30 بجے دن ہی طلبہ کو امتحانی مرکز میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی تھی۔ ایک منٹ کی تاخیر کے قواعد پر سختی سے عمل کیا گیا۔ ریاست کے مختلف مقامات پر تاخیر سے پہنچنے والے طلبہ کو امتحانی مرکز میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ تمام امتحانی مراکز میں سخت سکیورٹی کے انتظامات کئے گئے تھے۔ گزشتہ سال نیٹ۔2024ء کے افشاء ہوجانے کے واقعہ کے پیش نظر اس سال حکومت نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ مختلف اضلاع کے کلکٹر نے امتحانی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے جائزہ لیا۔ طلبہ اور ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ اس سال نیٹ کا سوالیہ پرچہ گزشتہ سال سے زیادہ سخت تھا۔ فزکس کے سوالات انتہائی مشکل تھے جبکہ کیمسٹری میں بھی سوالات کٹھن تھے۔ ان سوالات کو سمجھنے میں طلباء و طالبات کو کافی وقت لگا۔ طلبہ اور ماہرین تعلیم کا خیال ہے کہ کیمسٹری میں سوالات کی طوالت زیادہ ہوتی ہے، بائیو میں باٹنی سے 50 سوالات تھے۔ طلبہ کو ان سوالات بالکل بھی آسان نہیں لگے۔ بتایا جارہا ہے کہ زوالوجی میں دیا گیا “Reproduction Health” سوال NCRT کے دائرہ کار میں نہیں ہے۔ باٹنی کے سوالات آسان تھے مگر زوالوجی کے سوالات کافی الجھا دینے والے تھے۔ سری چیتنیہ کوکٹ پلی برانچ کے ایگزیکٹیو ڈین شنکر راؤ نے بتایا کہ پچھلے سال کافی طلبہ نے 720 نمبروں میں سے صد فیصد نمبرس حاصل کئے تھے لیکن اس مرتبہ چند طلبہ ہی صد فیصد مارکس حاصل کرنے کا امکان نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کئی ماہرین تعلیم سے اس امتحان پر تبادلہ خیال کیا اور ان سب کی رائے بھی یہی تھی۔ 2