میریج سرٹیفکیٹ سمیت وقف بور ڈ سے جاری کردہ دستاویز قبول کرنے سے انکار
محمد مبشرالدین خرم
حیدرآباد۔ 20۔ مئی ۔وقف بورڈ کی جانب سے جاری کئے جانے والے میریج سرٹیفیکیٹ کی اہمیت ختم ہوچکی ہے یا ان میریج سرٹیفیکیٹ کوسرکاری طورپر غیرکارکرد قرار دیا جاچکاہے!بیرون ملک رہنے والے ہندستانی شہریوں کو OCI کارڈ کے حصول کیلئے دستاویزات کے ساتھ داخل کئے جانے والے ان سرٹیفیکیٹ کو قبول نہ کرنے کی حکومت ہند نے ہدایت دی ہے یا قونصل خانوں کی جانب سے اپنے فیصلہ کے ذریعہ درخواست گذاروں کو ہراساں کیا جارہا ہے! کینیڈا میں واقع ہندستانی قونصل خانہ‘ ٹورانٹو میں درخواستوں کے ادخال پر کہا جا رہاہے وقف مرممہ قوانین 2025 کے نفاذ کے بعد سے وقف بورڈ کے دستاویزات قبول نہیں کئے جا رہے ہیں ۔ ایجنسی جہاں یہ درخواستیں داخل کی جاتی ہیں بی ایل ایس انڈیا کے افسران واضح طور پریہ کہہ رہے ہیں۔دنیا کے مختلف ممالک کے ہندستانی قونصل خانوں میں وقف بورڈ کے جاری کردہ میریج سرٹیفیکیٹ قبول کرنے سے انکار کیا جا رہاہے جس کے نتیجہ میں ہندستانی شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کینیڈا کے علاوہ امریکہ میں مقیم ہندستانی نژاد افراد جو کہ اوورسیز سیٹیزن کارڈس حاصل کرتے ہیں اور اس کے لئے انہیں دیگر دستاویزات کے ساتھ میریج سرٹیفیکیٹ داخل کرنا ہوتا ہے لیکن گذشتہ چند ماہ سے درخواستوں کے ساتھ منسلک کئے جانے والے وقف بورڈ کے میریج سرٹیفیکیٹ کو قبول کرنے سے انکار کیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے کہ رجسٹرار آف میریج کی جانب سے جاری کئے جانے والے میریج سرٹیفیکیٹ پیش کئے جائیں۔وقف بورڈ کے بجائے محکمہ اسٹامپس اینڈ رجسٹریشن کی جانب سے جاری کئے جانے والے سرٹیفیکیٹ پیش کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکہ کے علاوہ کینیڈا میں بھی ہندستانی قونصل خانوں میں بھی وقف بورڈ کے دستاویزات کو قبول کرنے سے انکار کیا جا رہاہے جبکہ گذشتہ کئی برسوں سے وقف بورڈ کے جاری کردہ میریج سرٹیفیکیٹ ہی قبول کئے جاتے تھے بلکہ دنیا کے بیشتر ممالک کے قونصل خانوں میں ویزوں کی اجرائی کے لئے بھی داخل کی جانے والی درخواستوں کے ساتھ وقف بورڈ کے علاوہ قضات کی جانب سے جاری کئے جانے والے صداقتناموں کو قبول کیا جاتا ہے لیکن اب اگر ہندستانی قونصل خانوں میں ہی وقف بورڈ کے جاری کردہ صداقتنامہ کو قبول کرنے سے انکار کیا جا رہاہے تو اس بات کا خدشہ ہے کہ آئندہ چند ماہ کے دوران دیگر ممالک کے قونصل خانوں اور سفارتخانوں میں بھی ان دستاویزات کو قبول کرنے سے انکار کیاجا ئے گا۔ 3