جعلی سرٹیفکیٹس کی روک تھام کیلئے جی ایچ ایم سی کا اہم فیصلہ
حیدرآباد۔ 5 مارچ (سیاست نیوز) جی ایچ ایم سی نے جعلی برتھ اور ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی اجرائی کی روک تھام کیلئے OTP سسٹم کو متعارف کرایا ہے۔ زیادہ تر ناموں کی تبدیلی کیلئے وصول ہونے والی درخواستوں میں نقلی سرٹیفکیٹ جاری ہونے کی نشاندہی ہوئی ہے۔ جس کے بعد کمشنر جی ایچ ایم سی ایلمبرتی نے درخواستوں کی جانچ کی ذمہ داری سرکل میڈیکل آفیسر ، اسسٹنٹ میونسپل کمشنر کے حوالے کی۔ ان کی جانب سے درخواست کی مکمل جانچ کے بعد وصول ہونے والے OTP درج کرنے پرمنظوری حاصل ہوگی جس سے نقلی سرٹیفکیٹ کی اجرائی کی روک تھام ہوگی۔ جی ایچ ایم سی میں ماہانہ 22 ہزار تک سرٹیفکیٹس جاری ہوتے ہیں، جن میں 17 ہزار برتھ سرٹیفکیٹس اور 6 تا 7 ہزار ڈیتھ سرٹیفکیٹس جاری ہوتے ہیں۔ ان میں 30% درخواستوں میں ناموں کی تبدیلی کیلئے دوبارہ درخواستیں وصول ہورہی ہیں۔ ماضی میں سب سے زیادہ غلطیاں بھی اس سے متعلق ہوئی ہیں جس کی اطلاع کمشنر جی ایچ ایم سی کو ملنے کے بعد انہوں نے میڈیکل آفیسرس اور اسسٹنٹ میونسپل کمشنرس کا ایک اجلاس طلب کیا جس میں عہدیداروں نے بتایا کہ کمپیوٹر آپریٹرس ان بے قاعدگیوں کیلئے ذمہ دار ہیں، انہیں اس کی اطلاع دیئے بغیر ہی منظوری دی جارہی ہے جس کے بعد کمشنر جی ایچ ایم سی نے کمپیوٹر آپریٹرس کے خلاف ویجیلنس کے ساتھ انٹلیجنس کی تحقیقات کرائی گئیں۔ ان بے قاعدگیوں کو روکنے کیلئے OTP نظام کو متعارف کرایا گیا۔ جی ایچ ایم سی نے جملہ 30 سرکلس سے چند سرکلس میں برتھ اینڈ ڈیتھ سرٹیفکیٹس کی اجرائی کی ذمہ داری میڈیکل آفیسرس کو دی گئی ہے ۔ ماباقی سرکلس میں اسسٹنٹ میونسپل کارپوریشنس کو اس کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔2