حیدرآباد ۔ 28 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : سرکاری دفاتر سرویس سنٹرس میں ہر وقت یہ سنا جاتا ہے کہ سرور ڈاؤن ہے ۔ یا سرویس کو معطل کردیا گیا ہے ۔ حیرت کی بات تو یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے قائم کردہ ایپس بھی کام نہیں کرتے ہیں ۔ ملک میں پانچ اعلیٰ ترین وائیلٹ کمپنیاں مسابقت کے میدان میں ہیں ۔ Paytm اور گوگل ہے ٹی وائیلٹ واضح طور پر اس دوڑ میں شامل نہیں خاص کر اس وقت جب کارکردگی کا سوال پیدا ہوتا ہے تو اس کی کارکردگی خراب دکھائی دیتی ہے ۔ جب کبھی ٹی وائیلٹ کا استعمال کیا جاتا ہے تو صرف ایک پیام ملتا ہے کہ آپ کا پیام باکس میں ڈالا گیا ہے ۔ جب آپ اس ایپ کا کسی خانگی کمپنی کے ایپ سے تقابل کرتے ہیں تو ٹی وائیلٹ T-Wallet اس سے مسابقت نہیں رکھتا ۔ کئی استعمال کنندگان نے گوگل پلے اسٹور پر شکایت درج کروائی ہے خاص کر بس ٹکٹوں کی بکنگ میں ایپ کا استعمال تکلیف دہ بن جاتا ہے ۔ ایپ استعمال کرنے والوں نے شکایت کی ہے کہ جب کبھی وہ ٹکٹ بک کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو یہ پیام آتا ہے کہ کمپنی سرور سے کنکٹ ہونے سے قاصر ہے ۔ مکمل kyc کو اپ گریڈ کرنے کے لیے آپ کو آدھار کارڈ بائیو میٹرک کی می سیوا سنٹر سے تصدیق کرنی ہوتی ہے اگر آپ وائیلٹ کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کو پیام ملتا ہے کہ سرور دستیاب نہیں ہے ۔ جب اخبار کے ایک صحافی نے ٹی وائیلٹ کے کسٹمر کیر سے ربط پیدا کیا تو واٹس ایپ نمبر سے شکایت کی گئی کہ ٹی وائیلٹ کی کارکردگی ٹھیک نہیں ہے اس کے جواب میں پیام آیا کہ آپ آئندہ دو کام کے دنوں کے بعد دوبارہ کوشش کریں ۔ ایک ایسے دور میں جہاں لاکھوں افراد کا لین دین لمحوں میں ہورہا ہے صرف ایک شاندار کارکردگی سے یہ کام ہوتا ہے لیکن ٹی وائیلٹ کے استعمال کرنے والوں کو اپنی شکایت درج کرانے کے لیے دو دن کا انتظار کرنے کے لیے کہا جاتا ہے ۔ جب عہدیداروں سے ربط پیدا کیا گیا تو وہ بھی اس مسئلہ کو حل کرنے سے قاصر دکھائی دئیے ۔ تاہم ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ اس کی کارکردگی کو بلا شبہ بہتر بنایا جائے گا ۔ ٹی وائیلٹ کو زیادہ تر الیکٹریسٹی بل ادا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ۔۔